ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

جو ہمارے ساتھ نہیں کھیلنا چاہتے وہ شاید خود ٹیم میں نہ رہیں، محمد آصف

datetime 7  ستمبر‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسپاٹ فکسنگ کیس کے سزا یافتہ فاسٹ بالر محمد آصف کا کہنا ہے کہ جو کھلاڑی ہمارے ساتھ ٹیم میں نہیں کھیلنا چاہتے وہ شاید مستقبل میں خود بھی ٹیم کا حصہ نہ ہوں۔اپنے ایک انٹر ویو میں محمد آصف کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ پوری قوم کی نمائندگی کرتی ہے، یہ کسی گلے محلے کی ٹیم نہیں جس میں چند کھلاڑی دوسرے کھلاڑیوں کو اپنے ساتھ کھیلتے نہیں دیکھنا چاہتے۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ جو کھلاڑی ہمارے ساتھ ٹیم میں نہیں کھیلنا چاہتے کون جانتا ہے، شاید وہ کھلاڑی مستقبل میں خود بھی ٹیم کا حصہ نہ ہوں، کھلاڑی ٹیم میں آتے جاتے رہتے ہیں، کوئی بھی مستقل طور پر ٹیم کا حصہ نہیں رہتا۔ اگر مستقبل میں قومی ٹیم کو ہماری ضرورت ہوئی تو ہمیں ضرور منتخب کیا جائے گا باوجود اس کے کہ دیگر کھلاڑی ہمارے متعلق کیا سوچتے ہیں۔
فاسٹ بالر کا کہنا تھا کہ کچھ سابق کھلاڑی ہمارے خلاف باتیں کر رہے ہیں کہ محمد آصف، محمد عامر اور سلمان بٹ کو ٹیم میں دوسرا موقع فراہم نہیں کیا جانا چاہیئے لیکن مجھے ان کی رائے سے کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ یہ لوگ سلیکٹرز نہیں ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ لوگ ہمارے ٹیم میں منتخب ہونے کے حوالے سے اثر انداز نہیں ہو سکتے کیونکہ اس میں سب سے اہم چیز پرفارمنس ہوتی ہے۔ اس کے برعکس ہمارے حق میں سابق کھلاڑیوں کی رائے زیادہ ہے۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ مخالفین کی تنقید سے میرے حوصلے مزیز بلند ہوجاتے ہیں کیونکہ میں ان لوگوں کی تنقید کو اپنی پرفارمنس کے ذریعے سے غلط ثابت کرنا چاہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری فٹنس آج بھی ویسی ہی ہے جیسی آج سے 5 سال قبل پابندی لگنے سے پہلے تھی۔
واضح رہے کہ محمد آصف، سلمان بٹ اور محمد عامر پر 2010 میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام 7، 10 اور 5 سال کی پابندی لگائی گئی تھی۔ محمد عامر پر لگی پابندی کی معیاد تو پوری ہو گئی لیکن آئی سی سی نے 2 ستمبر سے محمد آصف اور سلمان بٹ پر لگائی گئی پابندی اٹھا لی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…