ہیں اور اب تو بھارت میں اس جماعت کی حکومت ہے جس کی انتخابی مہم میں پاکستان مخالفت نکتہ پیش پیش تھا۔خالد محمود نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ باقاعدگی سے کھیلنے کی یقین دہانی کراوئی تھی اور اسی کے بدلے پاکستان نے اپنا ووٹ بھی بگ تھری کے معاملے میں اسے دیا تھا کم ا زکم پاکستان کرکٹ بورڈ کے اسوقت کے صدر نجم سیٹھی نے ہمیں یہی بات بتائی تھی۔خالد محمود نے کہاکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھارت سے کھیلنے کے لیے کوششیں جاری رکھنی چاہیے لیکن اس معاملے میں اسے باوقارانداز اپنانا چاہیےانھوں نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے لیے تیار نہیں تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس کے پیچھے بھاگنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہ جان کر سخت حیرت ہوئی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خان نے اپنے ہم منصب جگ موہن ڈالمیا کے بجائے بی سی سی آئی کے سیکریٹری کو خط لکھا ہے۔