پیر‬‮ ، 14 اپریل‬‮ 2025 

سلطان محمود غزنوی کے دل میں تین باتیں کھٹکتی تھیں

datetime 17  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ کے دل میں تین باتیں کھٹکتی تھیں۔ایک بات تو یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ میں سبکتگین کا بیٹا ہوں اور سبکتگین تو پہلے بادشاہ نہیں تھا بلکہ ایک فوجی تھا پھر بادشاہ بنا کیا میری نسبت صحیح ہے یا کچھ اور ہے۔دوسری بات یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ دین کے مختلف شعبے ہیں لیکن سب سے افضل اور بہتر شعبہ کون سا ہے یعنی امت سے جو سب سے اعلیٰ لوگ ہیں وہ کون ہیں؟

تیسری بات یہ دل میں کھٹکتی تھی کہ مجھے بڑے عرصے سے نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب نہیں ہوئی ہے اس لئے مجھے زیارت نصیب ہو جائے۔ ایک مرتبہ وہ شہر میں راؤنڈ کر رہے تھے انہوں نے باہر آ کر ایک طالب علم کو کسی روشنی میں پڑھتے ہوئے دیکھا‘ پوچھا کہ تم مسجد میں کیوں نہیں پڑھتے؟ اس نے کہا کہ مسجدوں میں روشنی کا انتظام نہیں ہے‘ یہ ایک بندے کے گھر کے باہر روشنی جل رہی ہے اس لئے میں یہاں بیٹھ کر مطالعہ کر رہا ہوں‘ انہوں نے کہا کہ بچے تم جاؤ‘ اور میں آج کے بعد تمہارے لئے روشنی کا انتظام کروا دوں گا۔ جب طالب علم نے روشنی دیکھی تو اس نے دعا کر دی کہ اے اللہ! اس بندے کی مرادیں پوری کر دے‘ چنانچہ جب سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ سوئے تو ان کو نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی اور آپؐ نے ارشاد فرمایا: اے سبکتگین کے بیٹے تو نے میرے وارث کی عزت کی اللہ تعالیٰ تجھے دنیا اور آخرت میں عزتیں عطا فرمائے سبحان اللہ! اس طالب علم کی دعا کی برکت سے سلطان محمود غزنوی رحمتہ اللہ علیہ کی تینوں مرادیں پوری ہو گئیں۔ ایک تو انہیں نبی علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی‘ دوسرا ان کے دل میں اپنے نسب کے بارے میں جو چھوٹی موٹی باتیں تھی وہ ختم ہو گئیں۔ تیسرا ان کو پتہ چل گیا کہ علماء کرام ہی نبی علیہ السلام کے وارث ہیں اور یہی لوگ دوسروں سے افضل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



معافی اور توبہ


’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…