جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں ہر جمعہ کی رات آسمان پر دکھائی دینے والا ایک آگ کا گولا، اس کی حقیقت کیا ہے؟

datetime 11  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں ہر سال 12 اگست کی رات ایک عجیب وغریب شہابیہ رونما ہوتا ہے جو تیزی کے ساتھ آگ کے شعلے کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ اسے دیکھنے کے لیے کسی رصد گاہ یا ٹیلی اسکوپ کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔عرب ٹی وی کے مطابق ماہرین فلکیات کی آراء کی روشنی میں اس منفرد اجسام فلکی کی ماہیت پر روشنی ڈالی ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ شہابیہ حسب سابق اس بار جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی

شب سعودی عرب کے آسمان پر دیکھا جاسکے گا۔پہلی بار اس اجسام فلکی یا شہاب ثاقب کو 1862ء میں دیکھا گیا۔ یہ آگ کے ایک شعلے کی طرح نمودار ہوا۔ ماہرین اسے مختلف ناموں سے یاد کرتے ہیں۔’البرشاویات‘ کے ساتھ ساتھ اسے دم دار’ سویفٹ ٹٹ‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ شاید اس کی نسبت فرساوس یا برشاوس ستارے کی نسبت ہے جو ایسے لگتا ہے کہ یہ روشنی کا مصدر ہے۔ماہر فلکیات خالد الزعاق نے اس پراسرا شہاب ثاقب کے بارے میں بتایا کہ ہماری زمین سورج کے گرد تیرتے ہوئے بعض اوقات اس کے بہت قریب ہوجاتی ہے۔ یا کسی دوسرے سیارے یا ستارے کے قریب آنے کے باعث تصادم کے خطرے کا سامنا ہوتا ہے۔ یہ شہاب ثاقب یا نیازک جیسے اجسام فلکی ایسے ہی حالات میں نمودار ہوتے ہیں۔ یہ کائنات کی وسعتوں میں پھیلے گردو غبار کا ایک گولہ ہوتا ہے جس میں چھوٹی چھوٹے اجسام پائے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب یہ اجسام یا گیسی غبار زمین کے قریب آتا ہے تو زمین کی کشش ثقل کے باعث نہایت تیز رفتاری یا آکسیجن کی وجہ سے جل اٹھتا ہے۔اس کا یہ جلنا اور روشن ہونا ہمیں دکھائی دیتا ہیجسے ہم شہابیہ کا نام دیتے ہیں اور اسے دیکھ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر الزعاق کا کہنا تھا کہ بعض اوقات یہ گیسی غبار پوری طرح جل نہیں پاتا اور ایک بلاک کی شکل اختیار کرلیتا ہے جسے ’نیزکا‘ کہا جاتا ہے۔ماہرین فلکیات اس طرح کے اجسام فلکی کو مختلف نام

دیتے ہیں۔ ان میں جڑواں شہابیہ، میٹافزکس اور برشاویات وغیرہ۔ مگر ہر میلادی مہینے میں ظہور پذیر ہونے والے اس طرح کے اجسام فلکی کا اپنا الگ نام ہوتا ہے۔الزعاق نے بتایا کہ مجموعی طور پر 150 مختلف النوع شہابیے دیکھے گئے ۔ برشاویات شہابیہ سعودی عرب کے آسمان پر 20 ذی القعدہ کو چمکے گا تاہم مطلع ابرآلود ہونے کے باعث اسے شاید صاف نہ دیکھا جاسکے۔ پچھلے برسوں میں اسے زیادہ واضح طور پر دیکھا جاتا رہا ہے

موضوعات:



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…