اطمینان رکھو زندگی بہت حسین ہے محفل میں ایک شخص نے کہا ’’ عورت پاؤں کی جوتی ہوتی ہے‘ جہاں مرد کو اپنے پاؤں کے سائز کے برابر نظر آئے‘ بدل لینی چاہیے‘‘ محفل میں ایک دانشور بھی موجود تھا‘
لوگوں نے اس سے رائے مانگی‘ دانشور نے کہا ’’اس شخص نے جو کچھ کہا ہے‘ بالکل درست ہے‘ عورت پاؤں کی جوتی کی مانند ہے مگر اس شخص کیلئے جو خود کو پاؤں کی مانند سمجھتا ہے‘ عورت سر کے تاج کے مانند بھی ہو سکتی ہے مگر اس شخص کیلئے جو خود کو بادشاہ کی مانند سمجھتا ہو‘‘۔ عزیز چیزوں سے ہی غم پیدا ہوتا ہے اور عزیز چیزوں سے ہی خوف۔ جوعزیز چیزوں کے خوف سے آزاد ہے اسے خوف ہے نہ غم۔(گوتم بدھ)سات سمندروں کے پانی کے مقابلے میں انسان کی آنکھوں سے زیادہ آنسو بہہکی آنکھوں سے زیادہ آنسو بہہ چکے ہیں۔(گوتم بدھ)انسان کے سارے رنج اور ساری مصیبتیں خواہشوں کے باعث ظہور میں آتی ہیں۔(گوتم بدھ)انسانی زندگی میں قدم قدم پر دکھ ہی دکھ ہیں اس لئے تم ہر طرف خوشیاں پھیلانے کی کو شش کیا کرو۔(گوتم بدھ)بے اطمینانی سب سے بڑا دکھ ہے اور اطمینان سب سے بڑا سُکھ ‘ اس لیے سُکھ کے خواہش مند انسان کو ہمیشہ مطمئن رہنا چاہیے