میں ہوا کا رُخ نہیں بدل سکتا لیکن میں اپنی کشتی کو ترتیب دے سکتا ہوں اپنی منزل تک پہنچنے کے لیئے۔ زندگی کو ضرورت میں رکھو‘ خواہشات کی طرف نہ لے جاؤ‘ ضرورت فقیروں کی بھی پوری ہوتی ہے اورخواہشیں بادشاہوں کی بھی باقی رہ جاتی ہیں۔
(حضرت علی کرم اللہ وجہہ)جب تو کسی سے احسان کرے تو اس کو مخفی رکھ اور جب تیرے ساتھ کوئی احسان کرے تو اس کو ظاہر کر۔ (حضرت علیؓ)لمبی لمبی امیدیں باندھنے سے پرہیز کرو کیونکہ وہ خدا کی عطا کردہ موجودہ نعمتوں کی خوشی کو دور کرتی اور تمہاری نظروں میں ان کو حقیر بنا دیتی ہیں تم ان کی شکرگزاری نہیں کرتے (حضرت علیؓ)حضرت علیؓ کے پیارے اقوال۔کسی کو اس کی ذات اور لباس کی وجہ سے حقیر نہ سمجھ کیونکہ تم کو اور اسے دینے والا ایک ہی رب ہے‘والا ایک ہی رب ہے‘ وہ اسے عطا اور آپ سے لے بھی سکتا ہے۔ ۔جو پاک دامن پر تہمت لگاتا ہے اسے سلام مت کرو۔دنیا اور آخرت ایک دوسرے کی ضد اور نقیض ہیں اور علیحدہ علیحدہ راستے ہیں‘ جو دنیا سے محبت کرتا ہے وہ آخرت سے نفرت کرتا ہے اور دنیا اور آخرت مشرق و مغرب کی طرح ہیں‘ جتنا کوئی کسی کے قریب ہوتا ہے اتنا ہی دوسرے سے دورہوتا ہے۔۔دنیا دوسری چیزوں سے غافل کر دیتی ہے‘ دنیا دار جب ایک چیز حاصل کر لیتا ہے تو اسے دوسری چیزکا حرص لاحق ہوجاتا ہےجو خودروئی سے کام لے گا وہ تباہ و برباد ہوگا اور جو دوسروں سے مشورہ لے گا وہ ان کی عقلوں میں شریک ہوجائے گا ۔