دارالعلوم دیوبند کے ایک مفتی کے حالات زندگی میں لکھا ہے کہ جب ان کی وفات ہوئی تو ایک فتویٰ ان کے سینے پر پڑا ہوا تھا وہ اس طرح کہ انہوں نے فتویٰ پڑھنا شروع کیا اور پڑے پڑھتے ہی وہ فتویٰ ہتھ سے گر گیا اور اسی حالت میں اللہ کو پیارے ہو گئے ہمارے مشائخ نے اپنے اوقات کو اس طرح غنیمت سمجھا اور عبادات میں اپنا وقت گزارا۔