منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

مٹکے میں رکھ دیتا تھا

datetime 31  جنوری‬‮  2017 |

حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے حالات زندگی میں لکھا ہے کہ زمانہ طالب علمی میں جب دوران سال میرے عزیز و اقارب کے خطوط آتے تھے تو میں ڈر کے مارے وہ خط ہی نہیں پڑھتا تھا بلکہ ان کو مٹکے میں رکھ دیتا تھا‘ سوچتا تھا اگر کوئی خوشی کی خبر ہو گی تو گھر جانے کو دل کرے گا اور اگر کوئی غم کی خبر ہو گئی تو پڑھائی میں دل نہیں لگے گا جس کی وجہ سے میں علم سے محروم ہو جاؤں گا۔

میں وہ خطوط جمع کرتا رہتا تھا اور سال کے آخر میں شعبان کے شروع میں اپنے دارالعلوم کاامتحان دے کر فارغ ہو جاتا تو فارغ ہونے والے دن میں سارے خطوط نکالتا‘ انہیں پڑھتا اور ان کی فہرست بناتا‘ خوشی کی خبر والے خطوط کی علیحدہ فہرست بناتا‘ پھر میں اپنے گاؤں آتا‘ خوشی کی خبر والوں کو میں مبارک باد دیتا اور جن کو غم ملا ہوتا تھا ان کے سامنے تسلی و تشفی کے چند الفاظ کہہ دیتا تھا‘ اس طرح لوگ مجھ سے خوش ہو جاتے کہ اس نے سارا سال ہماری بات یاد رکھی لیکن ان کو کیا پتہ کہ ان کا حخط ہی اس وقت پڑھا ہوتا تھا تو جن حضرات نے دنیا میں عظمتیں پائیں انہوں نے علم حاصل کرنے یں ایسی یکسوئی دکھائی مگر آج کے طالب علم کو کتاب کے علاوہ خارجی باتوں کا سننے کا زیادہ شوق ہے۔ چنانچہ جب تکرار کرنے بیٹھتے ہیں تو دو باتیں سبق کی اور تین باتیں باہر کی کرتے ہیں حتیٰ کہ کتاب پڑھتے ہوئے ملکوں کے فیصلے ہو رہے ہوتے ہیں اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ شیطان ان کو علم سے محروم کرنا چاہتا ہے لہٰذا باتوں میں لگا دیتا ہے۔حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے حالات زندگی میں لکھا ہے کہ زمانہ طالب علمی میں جب دوران سال میرے عزیز و اقارب کے خطوط آتے تھے تو میں ڈر کے مارے وہ خط ہی نہیں پڑھتا تھا بلکہ ان کو مٹکے میں رکھ دیتا تھا‘ سوچتا تھا اگر کوئی خوشی کی خبر ہو گی تو گھر جانے کو دل کرے گا اور اگر کوئی غم کی خبر ہو گئی تو پڑھائی میں دل نہیں لگے گا جس کی وجہ سے میں علم سے محروم ہو جاؤں گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…