ایک شخص حضرت حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کے پاس آیا اور کہنے لگا حضرت! پتہ نہیں ہیں کیا ہو گیا ہے؟ ہمارے دل تو شاید سو گئے ہیں‘ حضرت نے پوچھا وہ کیسے؟ کہا آپ وعظ فرماتے ہیں قرآن و حدیث بیان کرتے ہیں مگر ہمارے دلوں پر اثر نہیں ہوتا‘ یوں لگتا ہے کہ ہمارے دل سو گئے‘ حضرت نے فرمایا بھائی اگر یہ حال
ہے تو پھر نہ کہو کہ دل سو گئے بلکہ یوں کہو کہ دل مر گئے‘ اس نے کہا‘ حضرت دل مر کیسے گئے؟ فرمایا بھئی! جو سویا ہوا ہو اسے جھنجھوڑا جائے تو وہ جاگ اٹھتا ہے اور جو جھنجھوڑنے سے بھی نہ جاگے وہ سویا ہوا نہیں وہ تو مویا ہوتا ہے۔ قرآن و حدیث جسے سنائی جائے اور وہ اگر پھر بھی نہ جاگے تو وہ سویا ہوا نہیں بلکہ مرا ہواہے۔