ایک مرتبہ اکبر ادشاہ کی انگوٹھی کھو گئ-اکبر بڑا پریشان ہوا کیونکہ یہ اس کے باپ کا تحفہ اور نشانی تھی۔ جب بیربل دربار میں پہنچا تو اکبر نے سارا ماجرا اس کو سنایا اور اس سے کہا کہ تم بہت سیانے بنتے ہو۔ اب زرا ہماری انگوٹھی ڈھونڈ کر دکھاو تو تم کو جانیں۔بیربل بولا۔ ” جہاں پناہ، آپ فکر نہ کریں۔ آپ کی انگوٹھی ابھی مل جاتی ہے۔”آپ کی انگوٹھی دربار میں ہی موجود ہے اور کسی درباری نے اسے اپنے پاس چھپایا ہوا ہے۔اوریہ …چور درباری وہ ہے کہ جس کی ڈاڑھی میں تنکا اٹکا ہوا ہے۔جس درباری کے پاس انگوٹھی تھی وہ خوفزدہ ہو گیا اور غیر ارادی طور پر اس کا ہاتھ اپنی ڈاڑھی کی طرف اٹھ گیا۔ بیربل کی تیز نگاہوں نے فورا اس درباری کو بھانپ لیا اور اس کی طرف اشارہ کر کے بولا کہ ۔” جہاں پناہ یہی وہ چور ہے جس کے پاس آپ کی انگوٹھی ہے۔”اس کی تلاشی لیجئے۔”تلاشی لینے پر انگوٹھی برامد ہوگئ۔اکبر بڑا حیران ہوا کہ بھلا بیربل کو چور کا پتہ کیسے چلا۔اسی لئے مشہور ہو گیا کہ چور کی ڈاڑھی میں تنکایعنی کہ مجرم كا ضميرہمیشہ خوفزدہ ہوتا ہے۔
سات باتیں
ایک شخص ایک عقلمند کے پیچھے سات سو میل’ سات باتیں دریافت کرنے کے واسطے گیا۔۔ جب وہاں پہنچا تو کہا !!!
ًمیں اتنی دور سے سات باتیں دریافت کرنے آیا ہوں ۔۔”
آسمان سے کون سی چیز زیادہ بھاری ہے ؟
زمین سے کیا چیز وسیع ہے ؟
پتھر سے کون سی چیز زیادہ سخت ہے ؟
کون سی چیز آگ سے زیادہ جلانے والی ہے؟
کون سے چیز زمہریر سے زیادہ سرد ہے ؟
کون سی چیز سمندر سے زیادہ غنی ہے ؟
یتیم سے زیادہ کون بدتر ہے ؟
عقلمند نے جواب دیا !!
ًبے گناہ پر بہتان لگانا آسمانوں سے زیادہ بھاری ہے ۔۔
اور حق زمین سے زیادہ وسیع ہے اور کافر کا دل پتھر سے زیادہ سخت ہوتا ہے ۔۔
حرص و حسد آگ سے زیادہ جلائے جانے والی ہیں اور رشتے داروں کے پاس حاجت لے جانا اور کامیاب نہ ہونا زمہریر سے زیادہ سرد ہے ۔۔
قانع کا دل سمندر سے زیادہ غنی ہے اور چغل خور کی حالت یتیم سےبدتر ہوتی ہے