ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے ممکنہ طور پرجنگی جرم ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل

datetime 14  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی )انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ گذشتہ ماہ غزہ پر کیے گئے اسرائیلی حملے ‘جنگی جرم’ کے زمرے میں آسکتے ہیں اور کہا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند گروہوں کے خلاف راکٹ فائر کرنے کے الزام کی بھی تحقیقات کی جانا چاہیے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مسلح گروہوں بشمول جہادِاسلامی نے 9 سے 13 مئی تک ایک دوسرے پر شدید فائرنگ کی تھی جس میں عام شہریوں اور جنگجوں سمیت 35 افراد مارے گئے تھے۔لندن میں قائم انسانی حقوق کے گروپ نے الزام عاید کیا ہے کہ اسرائیلی حملے فوجی ضرورت کے بغیر شہری آبادی کے خلاف اجتماعی سزا کی ایک شکل کے مترادف ہیں۔بیان میں فلسطینی مزاحمتی گروہوں پر اسرائیل کو نشانہ بنانے کے لیے اندھا دھند راکٹ فائر کرنے کا بھی الزام عاید کیا گیا ہے جس کی جنگی جرائم کے طور پر بھی تحقیقات کی جانی چاہیے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں 2943 رہائشی یونٹوں کو نقصان پہنچا ہے۔ان میں 103 مکانات بھی شامل ہیں جو مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے بظاہر غیر متناسب فضائی حملے کیے جن میں بچوں سمیت فلسطینی شہری مارے گئے اور زخمی ہوئے۔ یہ ایک جنگی جرم ہے۔2007میں فلسطینی جماعت حماس کے غزہ پر کنٹرول کے کے بعد سے اسرائیل اور غزہ سے تعلق رکھنے والے مزاحمتی گروپوں نے متعدد جنگیں لڑی ہیں۔

اسرائیلی فوج کے مطابق جنگ بندی کے نفاذ سے قبل 10 سے 13 مئی تک غزہ سے اسرائیل کی جانب 1230 سے زیادہ راکٹ داغے گئے تھے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا کی ریجنل ڈائریکٹر ہیبا مورائف نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف بار بار کیے جانے والے جنگی جرائم اور غزہ کی پٹی کی 16 سالہ غیر قانونی ناکا بندی کی وجہ سے مزید خلاف ورزیوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور ناانصافی کو دائمی بنا دیا جاتا ہے۔

فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے ترجمان نے ایمنسٹی کی اس رپورٹ کا خیر مقدم کرتا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہم اسرائیل کے فلسطینی عوام کے خلاف جرائم پراپنا دفاع کرنے کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ اسرائیل، امریکا اور یورپی یونین نے جہاداسلامی کو دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے۔

غزہ کی پٹی میں قریبا 23 لاکھ فلسطینی رہتے ہیں جو حماس کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اسرائیل کی جبری بری ، بحری اور فضائی ناکا بندی کا شکار ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…