بیجنگ(این این آئی )آبادی میں کمی پر قابو پانے کے لیے چین اکیلی خواتین کو ان وائٹرو فرٹیلیٹی (آئی وی ایف)ٹریٹمنٹ یعنی مصنوعی طریقے سے بچے پیدا کرنے کی قانونی طور پر اجازت دینے پر غور کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پالیسی میں ان تبدیلیوں کا مطلب یہ ہے کہ غیر شادی شدہ خواتین بھی زچگی کی چھٹیاں مع تنخواہ لے سکیں گی اور بچوں پر ملنے والی سبسڈیز بھی حاصل کر سکیں گی جو پہلے صرف شادی شدہ جوڑوں کے لیے دستیاب تھیں۔
اس سے چین کے جنوب مغربی صوبے سیچوان کے دارالحکومت چینگدو میں رہنے والی 33 سالہ طلاق یافتہ چن لوجن جیسی خواتین کو فائدہ ہوا ہے، وہاں فروری میں غیر شادی شدہ خواتین کے بچوں کی رجسٹریشن کو قانونی حیثیت دے دی گئی ہے، اس پالیسی کو چین پیدائش کی شرح میں ریکارڈ کمی سے نمٹنے کے لیے ملک بھر میں نافذ کرنے پر غور کر رہا ہے۔
چن لوجن نے کہا کہ سنگھ پیرنٹ بننا ہر کسی کے لیے آسان نہیں ہے لیکن میں اس فیصلے سے خوش ہوں، شادی کرنا یا نہ کرنا بھی ہر فرد کا فیصلہ ہے، ہمارے یہاں پالیسیوں میں نرمی کردی گئی ہے اور میں جانتی ہوں کہ بہت سی اکیلی رہنے والی خواتین آئی وی ایف کر رہی ہیں۔6 دہائیوں میں پہلی بار چین کی آبادی میں کمی اور عمر رسیدہ افراد کی تعداد تیزی سے بڑھنے کے بارے میں فکرمند چینی حکومت کے سیاسی مشیروں نے مارچ میں تجویز پیش کی تھی کہ اکیلی رہنے والی اور غیر شادی شدہ خواتین کو دیگر سروسز کے علاوہ بیضے منجمد کرنے اور آئی وی ایف تک رسائی حاصل ہونی چاہیے، تاہم چین کے سیاسی رہنماں نے ان تجاویز پر اعلانیہ طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
شنگھائی اور جنوبی گوانگ ڈونگ صوبے نے بھی غیر شادی شدہ خواتین کو اپنے بچوں کو رجسٹر کرنے کی اجازت دی ہے لیکن اکیلی رہنے والی خواتین کے لیے آئی وی ایف سروسز پر پابندی برقرار ہے۔اکیڈمک جنرلز اور انڈسٹری ماہرین کے مطابق چین کے سرکاری و نجی ہسپتال اور کلینکس آئی وی ایف ٹریٹمنٹ کے سالانہ تقریبا 10 لاکھ سائیکلز فراہم کرتے ہیں جبکہ باقی دنیا میں یہ تعداد 15 لاکھ ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ صنفی عدم مساوات چینی معاشرے کا ایک بدنما داغ ہے جس کا سامنا اکیلی حاملہ خواتین کو کرنا پڑتا ہے اور محدود سرویز کی وجہ سے آئی وی ایف کی حقیقی طلب جاننا مشکل ہے۔چین نے 1980 سے لے کر 2015 تک ون چائلڈ پالیسی اپنا رکھی تھی جس کی وجہ سے بھارت دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن گیا ہے، خیال رہے کہ چین میں اب یہ حد 3 بچوں تک بڑھا دی گئی ہے۔