اسلام آباد (این این آئی)مشیر امورکشمیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ فیصلوں پر تمام تر اعتراضات کے باوجود سپریم کورٹ کے احترام میں آئے ہیں، اداروں کے ساتھ ٹکرائو نہیں چاہتے کل بھی یہی موقف تھا آج بھی عدالت میں یہی موقف دیا ہے، جب جب سیاسی فیصلے عدالتی ایوانوں میں ہوئے ہیں اس کے نقصانات زیادہ اور فوائد کم ہوئے ہیں،
ہم بھی کوشش کریں گے کہ سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرکے سیاسی مسائل کو حل کریں۔ جمعرات کو مشیر امورکشمیر قمر زمان کائرہ نے وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور اعظم نذیر تارڑ و دیگر کے ہمراہ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی قریب اورماضی بعید کے فیصلوں پر بہت سارے اعتراضات ہیں تمام تر اعتراضات کے باوجود سپریم کورٹ کے احترام میں آئے ہیں ، اداروں کے ساتھ ٹکرائو نہیں چاہتے، اداروں کے ساتھ انکے دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہتے ہیں، کل بھی ہمارا یہی موقف تھا اور آج بھی عدالت میں یہی کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا بھی یہی کہنا ہے کہ سیاسی فیصلوں کے اندر جب عدالتوں کو فیصلے کرنا پڑتے ہیں تو کئی تکنیکی مسائل سامنے آتے ہیں اور کئی اعتراضات اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے بھی گزارش کی ہے کہ سیاسی فیصلے سیاسی میدانوں میں ہوں تو ہی بہتر ہوسکتے ہیں اورجب جب سیاسی فیصلے عدالتی ایوانوں میں ہوئے ہیں اس کے نقصانات زیادہ اور فوائد کم ہوئے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ توقع ہے کہ عدالت بھی اس بات کو مانے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی کوشش کریں گے کہ سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرکے سیاسی مسائل کو حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر اختلافات اور زیادتیوں کے باوجود ہم پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دیر پہلے جس طرح کی گفتگو یہاں ہوئی ہم نہیں چاہتے کہ اس طرح کی گفتگو ہم بھی کریں اور ماحول خراب کریں، ہم چاہتے ہیں کہ جو سوچ ہمارے اندر موجود ہے
اورعدالت یا اس پٹیشن سے پہلے ہے اور ہم نے یہ اقدام اٹھایا تھا کہ ڈائیلاگ کا عمل کھولنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسی رستے پرچلنا چاہتے ہیں اورسیاسی جماعتوں کو زیادہ پتہ ہے کہ کسی بھی اور قوت سے جب فیصلے ہوئے اور جب جب ڈیڈ لاک آئے اس سے نقصان ہوئے اور جہاں باقی ادارے پھنس گئے وہاں سیاسی جماعتوں نے راستے نکالے ہیں ، یہ ہمارا کام ہے اور ہم اسے نبھائیں گے۔