لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ آنے والا ہفتہ پاکستان کی تاریخ کے لئے ایک فیصلہ کن ثابت ہو گا، آج 1950والی عدلیہ ہے اور نہ ہی پاکستان ہے ،حیرانگی کی بات یہ ہے کہ مریم اورنگزیب حیران ہیں،جو بات ساری پاکستان کو نظر آتی ہے وہ آپ کو نظر نہیں آتی،
ایک بات ماننی پڑتی ہے ان کے اوسان پر عمران خان سوار ہے ، لاہور کے عوام خوف و ہراس ،گرفتاریوں اورکنٹینرز لگانے کے باوجود بڑی تعداد میں خود نکلے ہیں ، عوام کپتان کے لئے نہیں اپنے لئے نکلے ہیں ، انہیں پتہ ہے پاکستان کا مستقبل کہاں جارہا ہے ، رمضان کے مہینے میں پاکستان بنا تھا رمضان کے مہینے میں اس کی بہتری کا سفر شروع ہوگا اور ان شااللہ پاکستان بہتری کی طرف جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی رہنما ئوں فواد چوہدری ، مسرت جمشید چیمہ، اعظم سواتی، جمشید اقبال چیمہ ، ڈاکٹر نوشین حامد اور مبینہ لا پتہ ہونے والے فوکل پرسن اظہر مشوانی کے بھائی کے ہمراہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اسد عمر نے کہا کہ پاکستان اس وقت دورائے اور فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے ،یہ فیصلہ ہونے جارہا ہے ایک ایسا ملک ہوگا جہاں پر آئین جمہوریت قانون کی بالا دستی ہو گی جہاں پر ایک عام شہری کے بنیادی حقوق کی حفاظت ہو گی یا پھر ایسا ملک بننے جارہاہے جو ماورائے آئین چلے گا،جب ماورائے آئین چلے گا تو اس ملک کے اندر جمہوریت ،آزاد میڈیا اور نہ ہی عوام کے بنیادی حقوق کی گنجائش ہے ،پھر جس کے پاس طاقت ہے وہ جس کے ساتھ جو مرضی کرنا چاہے کرے ۔انہوں نے کہاکہ آنے والا ہفتہ پاکستان کی تاریخ کے لئے ایک فیصلہ کن ثابت ہو گا، آج 1950والی عدلیہ ہے اور نہ ہی پاکستان ہے ، اب کوئی جسٹس منیر موومنٹ والا معاملہ نہیں ہونے والا ، عدلیہ آئین کا دفاع کرتے ہوئے نظر آئے گی ۔
عدلیہ کو یہ پتہ ہے ساری قوم ان کے پیچھے کھڑی ہوئی ہے ۔ ملک کے سب سے بڑے صوبے کے دارالحکومت لاہور کے اندر ایک مڈل کلاس کے پڑھے لکھے نوجوان اظہر مشوانی کے بنیادی حقوق سلب کر لئے جاتے ہیں اگر وہ کوئی ایسی بات کر رہا ہے جو آپ کو پسند نہیں ہے آپ دلیل سے جواب دیں آپ اس کا مقابلہ کریں ، قانون کی خلاف کوئی بات کی ہے آپ الزامات بتائیں مقدمہ درج کریں
لیکن اسے لاہور کے اندر سے اغواء کر لیا گیا اور یہی پتہ نہ چلے کون اٹھاکر لے گئے ہیں،اوورسیز شاہد حسین کو اٹھا کر لے جاتے ہیں اس پر بھی الزام کا پتہ نہیں ، حسان نیازی انسداد دہشتگردی عدالت میں میرے ساتھ بیٹھا ہوا تھا آدھے گھنٹے بعد اسے اٹھا لیا وہاں سے کوئٹہ لے گئے اب لاہور میں مقدمہ درج ہو گیا ہے ،اس طرح ملک چلانے کی کوشش پاکستان کی تباہی کے علاوہ کچھ نہیں کہیں ،آج تاریخی لمحہ آگیا ہے ،
لاہور کے عوام خوف و ہراس ،گرفتاریوں اورکنٹینرز لگانے کے باوجود بڑی تعداد میں خود نکلے ہیں ، عوام کپتان کے لئے نہیں اپنے لئے نکلے ہیں ، انہیں پتہ ہے پاکستان کا مستقبل کہاں جارہا ہے ، پاکستان تاریک رات سے گزر رہاہے ،فسطائیت عروج پر ہے ،رمضان کے مہینے میں پاکستان بنا تھا رمضان کے مہینے میں اس کی بہتری کا سفر شروع ہوگا اور ان شااللہ پاکستان بہتری کی طرف جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ حیرانگی کی بات یہ ہے کہ مریم اورنگزیب حیران ہیں ،
جو بات ساری پاکستان کو نظر آتی ہے وہ آپ کو نظر نہیں آتی،ایک بات ماننی پڑتی ہے ان کے اوسان پر عمران خان کے علاوہ کوئی نہیںہے ، یہ خواب بھی دیکھتے ہیں تو عمران خان ہی نظر آتے ہیں ،الیکشن ملتوی کر دو کنٹینرز لگا د پنجاب میں گرفتاریاں کر لو اس کے پیچھے صرف عمران خان کا خوف ہے ۔ یہ آئے تو انہوں نے یہ بیانیہ بنایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے گئی ہے، ہماری حکومت کو ختم ہوئے سال ہونے والا ہے آپ کی آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر بات چیت چل رہی ہے ۔
آپ نے بغیر معاہدہ کئے بد ترین مہنگائی کر دی ہے ، آٹے کی لائنوں میں کھڑے لوگ اپنی جان دے رہے ہیں،یہ سارے کا سارا ان کا کیا ہوا ہے اور یہ بات اچھی طرح سمجھتے ہیںاسی لئے الیکشن سے بھاگ رہے ہیں ،انہیں پتہ ہے کہ عوا م نے ان کے ساتھ کیا کرنا ہے ، اگر موجودہ حالات عمران خان کی وجہ سے ہوتے تو یہ آج ہی انتخابات کر ادیتے۔انہوں نے کہاکہ ان شا اللہ سو فیصد ملک انتخابات کی طرف جائے گا ، ایسا نہیں ہو سکتا کہ اعلیٰ عدلیہ آئین سے انحراف ہونے دے ، ہماری پٹیشن سپریم کورٹ میں دائر ہے امید ہے چیف جسٹس بنچ بنا دیں گے اورآج پیر سے ہی سماعت شروع ہو جائے گی ،
کوئی شک نہیں فیصلہ کیا آنے والا ہے ، ہم نے اپنے امیدواروں کو کہا ہے کہ وہ حلقوں کے اندر موجود رہیں اور اپنی مہم چلائیں ان شا اللہ انتخابات ہوں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ لاہوریوں نے جس طرح عمران خان سے محبت کا اظہار کیا ہے اس کے لئے شکریہ کا لفظ چھوٹا ہے ۔ تین ہزار چھاپے مارے گئے ، ہمارے دو ہزار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ، سینکڑوں اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے کے نوٹسز جاری کئے گئے ، صرف یہی نہیں ہوا پورا لاہور شہر کنٹینرز سے بلاک کر دیا گیا ، داخلی اور خارجی راستے بند کر دئیے گئے ۔ مینار پاکستان کی طرف جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ،
اس کے باوجود لاکھوں لوگوںنے وہاں پہنچا کر فسطائی حکومت کے ہتھکنڈوں کومسترد کیا اور اس حکومت کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کے منہ پر زناٹے دار تھپڑ مارا ،پاکستان خصوصاً لاہور کے لوگوں نے بتایا کہ جس طرح پورا پاکستان عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے وہ بھی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،اس حکومت کے جو فسطائی ہتھکنڈے ہیں جو ظلم اور جبر دیکھ رہے ہیں اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ، بد ترین مارشل لاء میں یہ نہیں ہوا ،چادر چار دیواری کو پامال کیاگیا ،عمران خان کی اہلیہ گھر میں اکیلی تھیں پولیس کا چھاپہ آتا ہے ، وہاں پر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا ،
جوس کے ڈبے تک اٹھا کر لے جاتے ہیں ، اس کے اوپر ایف آئی آر دی ہے ،سیشن کورٹ نے اپنا فیصلہ دینا ہے ، ہم نے محسن نقوی ،آئی جی اورسی سی پی او لاہور کو نامزد کیا ہے ، جس طرح اینٹی کرپشن کے نوٹسزدئیے جارہے ہیں ایف آئی آے کے نوٹسز دئیے جارہے ہیں،عمران خان پر کیسز بنائے گئے ہیں،حکومت کے فسطائی ہتھکنڈے قوم کے سامنے ہیں ، حکوت نے نئی حد پار کر دی ہے کہ لاہور سے لوگوں کو اٹھا کر مسنگ پرسنز بنایا جارہا ہے ، اظہر مشوانی کو غائب ہوئے تین روز ہو چکے ہیں لیکن کچھ پتہ نہیں ہے ،اظہر مشوانی ہمارے پی ٹی آئی سوشل میڈیا کے فوکل پرسن اور پاکستان کے نوجوانوں کے دل کی دھڑکن ہیں ،
جس طرح سے ان کو اغواء کیا گیا ہے جس طرح سے وہ اب تک مسنگ پرسنز ہیں وہ نا قابل قبول ہے ،شاہد حسین لندن چھوڑ کر پاکستان آئے کہ پاکستان کے لئے کچھ کنٹری بیوٹ کرنا چاہتا ہوں ، وہ برٹس نیشنل ہیں،ان کا بھی تین روز سے کوئی پتہ نہیں ۔ اگر کوئی پارٹی رہنما گھر میں نہیں ملتا تو اس کے بچوںکو اٹھا لیا جاتا ہے ،ڈاکٹر عمران جلال پر جو تشدد ہوا ہے ،ڈاکٹر عامر پر جو تشدد ہوا ،ان کے والد ڈاکٹر مظفر فوج سے ریٹائرڈ ہیں،ان کے بچوں کے ساتھ جو کچھ ہوا ان کو دل کا دورہ پڑ گیا اور وہ جان سے چلے گئے ۔انہوںنے کہا کہ ایسا تو بد ترین بادشاہتوں میں بھی جبر نہیں ہوا ، یہ ملک کو کیا بنا دیا گیا ہے، آج انٹر نیشنل کمیونٹی میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیو ں پر شدید تشویش پائی جاتی ہے ،
امریکن سینیٹرزہوں، یورپی یونین کے نمائندے ہوں ، اسلامی ملکوں نے بھی پاکستان تحریک انصاف پر ہونے والے مظالم پر آواز بلند کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جس طرح یہ حکومت کر رہی ہے یہ ہمیں دوبارہ فیٹف کی لسٹ پرڈلوائیں گے، ہمارا یورپی یونین میں جی ایس پی کا جو سپیشل اسٹیٹس ہے یہ وہ بھی ختم کرائیں گے ، ہم دوبارہ عالمی پابندیوں کی طرف جارہے ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب معاشی حالات تباہ و برباد ہو چکے ہیں،حالت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ چھ لوگ آٹے کی قطار میں لگ کر اپنی جان کھو چکے ہیں ،خیبر پختوانخواہ میں لاٹھی چارج کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کہتے ہیں عمران خان نہیں یا ہم نہیں ہے ،آپ کیا بدمعاش ہے ،پاکستان میں سیاست کر رہے ہیں یا گینگ چلا رہے ہیں،سپریم کورٹ نے آپ کو صحیح سسیلین مافیا کہا تھا
کیونکہ مسلم لیگ (ن )میں اس طرح کے لوگ ہیں۔ سیاست ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھ کو آگے بڑھنے کا نام ہے آپ یہ کہیں عمران خان رہے گا یا ہم نہیں رہیں گے ، ہم تو یہ نہیں سوچتے،ہم اقتدار میں آئیں گے تو آپ کو سیاست کا بھرپور موقع دیا جائے گا، آپ شکست سے خوفزدہ ہیں ،میرے خیال میں حکمران ٹولہ پاکستان کے اندر بہت بڑے بحران کو جنم دے چکا ہے ۔یہ سوچ رہے ہیں کہ عمران خان کیہوتے ہی ان کی حیثیت نہیں ، یہ خوفزدہ ہیں اورالیکشن سے بھاگ گئے ہیں ، آپ نے سپریم کورٹ کا ادارہ ختم کردیا ہے ، آئین کا ادارہ ختم کر دیا ہے ، نہ آئین نہ ہی سپریم کورٹ ہے ،اس وقت قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں وہ کیسے معاملات کو آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت نے اپنے خط جو سوال اٹھائے تھے آپ نے اس میں سے ایک کا بھی جواب نہیں دیا ،
ن لیگ کو مشورہ دیا ہے آپ آئین کے مطابق آگے بڑھیں ۔،صدرکاخط آئین کی بنیاد پر ہے لیکن انہوں نے جواب بیہودہ دیا ہے ، آئین پر عملدرآمد کے علاوہ کوئی ر استہ نہیں ہوگا ،پاکستان میں جبری گمشدگیوں کی کوئی گنجائش نہیں ،پاکستان میں جو لوگ جبری گمشدگی میں ملوث ہیں ان کو حساب دینا ہوگا،آئین بھی رہے قانون بھی ہو اور جبری گمشدگیاں بھی چل رہی ہوں ایسا نہیں ہو سکتا، پنجاب کی پولیس ،آئی جی اور سی سی پی او اس میں ملوث ہیں ان کو انٹر نیشنل فورمز پر ایکسپوز کر رہے ہیں،پاکستان کے فورمز بھی بتا رہے ہیں یہاں بھی ان کے خلاف قانونی کارروائی ہو گی ، آئینی حکومت بہت زیادہ دور نہیں ہے، الیکشن ہونے ہیں اور قوم سپریم کورٹ کے ساتھ پوری طرح کھڑی ہے ۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت تو مینڈیٹ نہیں مانا جارہا ،1970میں بھی یہی حالا ت تھے ،اللہ نہ کرے وہ حالات دوبارہ ہوں ،
اس وقت فرق یہ ہے کہ عمران خان ایک نیشنل پارٹی اور نیشنل ایجنڈا کے ساتھ چل رہے ہیں،ہم سری لنکا اور ایران نہیں بنے تو صرف تحریک انصاف کی وجہ سے نہیں بنے ، حالات آئین کے اندر صرف اس لئے ہیں کہ عمران خان لیڈر کا کردار ادا کر رہا ہے ملک کو فساد سے بچا رہا ہے ، لوگ تو تنگ ہیں ہم انقلاب کی طرف بڑھیں ۔انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب تو مینار پاکستان پر لوگ دیکھ کر حیران ہوں گی کیونکہ انہوں نے کبھی زندگی میں کونسلر کا الیکشن نہیں لڑا ،انہوں نے کبھی اتنے لوگ نہیں دیکھے، اگر انہوںنے سب سے زیادہ بات کی ہے تو وہ سات خواتین ہوتی ہیں جن میں مریم نواز ،حنا پرویز اور دیگر ہوتی ہیں اور صرف دوسرے کے میک اپ ڈسکس کرتی ہیں ان کا کوئی تجربہ نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور اس حکومت کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ یہ خوف کے اوپر سیاست کر رہے ہیں،
رانا ثااللہ نے بیان دیا ہے کہ عمران خان آئے گا نہیں چھوڑے گا ہم نے کبھی یہ نہیں کہا م ہم تو کہہ رہے ہیں اپنی سیاست کریں ہمیں بھی کرنے دیں ، یہ عوام سے اس قدر خوفزدہ ہیں ، آپ کو تو اورزیادہ ضرورت ہے آپ سسٹم کے اندر آئیں ،سسٹم سے بارہ ہوں گے اور اگر الیکشن نہ ہوئے آپ انقلاب کی طرف چلے گا اورآپ کا کیا حشر ہوگا۔عدلیہ اس وقت فعال ہے اسی وجہ سے یہ گھبرائے ہوئے ہیں،رانا ثنا اللہ کو سکون آور ادویات بھجواتے ہیں ، ان کو یقین دلاتے ہیں الیکشن کرائیں سسٹم کے اندر آئیں ، اگر سسٹم باہر جانے کی کوشش کریں گے آپ کے لئے زیادہ خطرہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ جنرل باجوہ نے ایک سچ بولا ہے کہ شہباز شریف چالیس منٹ بغیر سر اٹھائے ڈانٹ کھاتا ہے ۔بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنمائوں اور کارکنان نے پریس کلب کے باہر اظہر مشوانی ، شاہد حسین اور دیگر مبینہ لا پتہ ہونے والوںکیلئے مظاہرہ بھی کیا ۔