اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے 23 اکتوبر 2008 میں گولڈ اور سلور کے سکے رکھنے والا باکس اور ایک کتاب جن کی قیمت 17 ہزار دو سو روپے تھی، 1080 روپے دے کر اپنے پاس رکھ لئے۔ سابق صدر نے دو دسمبر 2008ء میں ماڈل آف باب رحمت جس کی
قیمت 25000 تھی 2250 روپے دے کر اپنے پاس رکھ لیا۔ دو دسمبر 2008ء کو ہی آصف علی زرداری نے ایک گھوڑے کا ماڈل اور ایک گھڑی جن کی مالیت پانچ لاکھ چالیس ہزار تھی، 79 ہزار 5 سو روپے دے کر حاصل کی۔ 15 جنوری 2009ء کو آصف علی زرداری نے ایک گھوڑے کا ماڈل اور پسٹل حاصل کیا جن کی مالیت پچھتر ہزار تھی اور انہوں نے 9 ہزار 750 دے کر خریدیں۔ 26 جنوری 2009 کو بحیثیت صدر آصف علی زرداری نے ایک بی ایم ڈبلیو 760 ایل آئی اور ایک ٹویوٹا لیکسس ایل ایکس 470 حاصل کی، ان دونوں گاڑیوں کی مالیت دس کروڑ 78 لاکھ 28 ہزار 705 بنتی تھی، ایک کروڑ 61 لاکھ 72 ہزار 806 روپے دے کر حاصل کر لیں۔ 26 جنوری 2009ء کو ہی ایک اور بی ایم ڈبلیو جس کی مالیت دو کروڑ 73 لاکھ 39 ہزار 370 تھی، 40 لاکھ 99 ہزار 406 روپے جمع کرا کر حاصل کر لی۔ آصف علی زرداری نے 2 فروری 2009ء کو گھڑی، پین، قلم سمیت دیگر اشیاء حاصل کیں جن کی مالیت تین لاکھ 83 ہزار سے زائد بنتی تھی، 56 ہزار 25 روپے جمع کروا کر حاصل کر لیں۔ 14 فروری 2009ء کو ایک لاکھ روپے مالیت کی گن اور پسٹل 13 ہزار 500 روپے جمع کروا کر حاصل کئے۔ سابق صدر آصف علی زرداری نے تقریباً 181 سے زائد اشیاء حاصل کیں جن میں کچھ اشیاء جن کی قیمت پانچ ہزار سے لے کر دس ہزار روپے تھی وہ بغیر رقم دیے پاس رکھی گئیں۔ واضح رہے کہ اس وقت دس ہزار سے کم مالیت کے تحائف بغیر کوئی ادائیگی کئے اپنے پاس رکھنے کا قانون تھا۔