ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چین کی پائیدار اقتصادی بحالی سے پاکستان کے لئے تعاون کی راہیں کھل گئیں

datetime 10  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) چین کی معیشت صارفین کی طلب، مارکیٹ کی تقسیم، صنعتی پیداوار اور کاروباری توقعات میں نمایاں بہتری کے ساتھ مستحکم بحالی کے مراحل طے کر رہی ہے اور یہ رفتار پاکستان جیسے شراکت دار ممالک کو مزید ترقی کے لیے تعاون، خاص طور پر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں نئی راہیں تلاش کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایٹ پروفیسر اور چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور( سی پیک )کے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن د اودبٹ نے کیا۔ چائنا اکنامک نیٹ کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں ڈاکٹر حسن نے کہا کہ کوویڈ 19 کے خلاف فیصلہ کن فتح کے بعد چین کی تیزی سے معاشی بحالی دنیا کے لیے عمومی طور پر بہت اہمیت کی حامل ہے۔ لہٰذا، جغرافیائی سیاسی غیر یقینی صورتحال کے اس دور میں اقتصادی استحکام، اعلیٰ معیار کی ترقی اور پائیدار ترقی پر چین کا زور پاکستان اور دیگر بی آر آئی ممالک سمیت بہت سے ممالک کے لیے امید کی کرن ہے۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ڈاکٹر حسن نے کہا کہ2022 میں، بڑی مشکلات اور چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے چینی معیشت نے مجموعی طور پر مستحکم کارکردگی کو برقرار رکھا، جی ڈی پی 121 ٹریلین یو آن ( 18 ٹریلین ڈالر) سے زیادہ تک پہنچ گئی اور 3 فی صد شرح نمو حاصل کی، جو مضبوط لچک کی علامت ہے جبکہ 2023 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 5 فیصد کا مقررہ ہدف کئی سالوں میں سب سے کم ہے، لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ اقتصادی خطرات اور چیلنجز کو کم کرنے کے لیے کافی معاشی سرگرمیاں ہیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چینی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ دیگر اقتصادی ترقی کے اہداف کے ساتھ جی ڈی پی کی ترقی کا ہدف، پالیسیوں کے تسلسل کے ذریعے کافی اقتصادی سرگرمیوں اور استحکام کا وعدہ کرتا ہے۔ حسن نے چینی وزیر اعظم لی کی چھیانگ کے الفاظ کا حوالہ دیا کہ

”اعلیٰ معیار کی ترقی کے لیے ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے زیادہ مربوط طریقے سے کام کیا جانا چاہیے، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اعلی اقتصادی اشاریے قائم کرنے والی دنیا کے کارخانے کی مضبوط ترقی کی رفتار پر حکومت کے اعتماد کا مظہر ہے۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق چینی حکومت نے روزگار کے لیے ایک اعلیٰ ہدف مقرر کیا ہے، جس کا مقصد 2023 میں 12 ملین نئی ملازمتیں فراہم کرنا ہے، جو کہ اہم ہے۔ حسن نے اس بات پر زور دیا کہ چینی حکومت کا اعتماد جلد ہی چین کے تجارتی شراکت داروں کی دیگر منڈیوں میں بھی ظاہر ہو گا اور یہ عالمی اقتصادی بحالی کے لیے ایک محرک کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…