پیر‬‮ ، 12 مئی‬‮‬‮ 2025 

اٹلی کشتی حادثہ میں پاکستانی جاں بحق نوجوان کی ڈیڈ باڈی واپس لانے کیلئے ایجنٹ نے لواحقین سے لاکھوں روپے کا تقاضا کر دیا

datetime 2  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مریدکے(این این آئی)اٹلی کشتی حادثہ کا شکار ہونے والوں میں دو نوجوانوں کا تعلق مریدکے سے ہے،دونوں آپس میں کزن اور شادی شدہ ہیں،ایک بچ گیا،ایک کی ہلاکت ہوگئی،متاثرہ خاندان سوگ میں مبتلا ہے،گھروں میں قیامت ہے،حکومت نے رابطہ نہ کیا،ایجنٹ نے جاں بحق بیٹے کی لاش واپس لانے کیلئے پچیس لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کردی۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی کشتی حادثہ میں جاں بحق اور زندہ بچ جانے والے دو نوجوانوں حشام بٹر اور ذوالقدر مان جو کہ آپس میں کزن ہیں کا تعلق مریدکے کی آبادی کنال پارک سے ہے۔ذوالقدر مان کا نکاح بارہ روز قبل ہوا تھا جبکہ حشام بٹر کا نکاح ایک سال قبل ہوا تھا۔دونوں کی دلہنوں کی رخصتی ابھی ہونا تھی جاں بحق حشام بٹر کے بوڑھے باپ محمد مالک بٹر نے بتایا کہ وہ زمیندار ہیں اللہ تعالی نے بہت نواز رکھا ہے اسکے بیٹے حشام بٹر نے ایم کام کررکھا تھا وہ اور اسکا کزن ذوالقدر گجرات کے ایک ایجنٹ کے ہاتھ چڑھ گئے جنہوں نے مستقبل کے سہانے خواب دکھا کر انکے لخت جگروں کو اپنے جال میں پھنسایا۔بیس لاکھ روپے فی کس لیکر پہلے روس اور پھر لیبیا اور لیبیا سے بذریعہ کشتی اٹلی لیکر جانا تھا۔اٹلی روانگی سے قبل انکے لخت جگروں کو قید کرکے تشدد کیا اور ستر لاکھ روپے فی کس کی ڈیمانڈ کردی جو انہوں نے گجرات میں ایجنٹ کے ماموں کی سنار کی دکان پر جاکر ادا کئے۔اسکے بعد رابطہ منقطع ہوگیا اور ذوالقدر مان نے فون کرکے بتایا لیبیا سے اٹلی جاتے کشتی ڈوب گئی ہے وہ بچ گیا ہے،دیگر لڑکوں کیساتھ حشام بٹر کی موت واقع ہوگئی ہے،یہ اطلاع انکے خاندان پر بجلی بن کر گری اور گھروں میں صف ماتم بچھ گیا۔جاں بحق حشام بٹر اور زندہ بچ جانے والے ذوالقدر مان کے کزن چوہدری شاہد چٹھہ نے بتایا حشام بٹر اور ذوالقدر مان انکے کزن ہیں،دونوں بڑے ملنسار اور خوش مزاج ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہتے تھے

انکے خاندان پر قیامت گزر گئی کوئی حوصلہ دینے تک نہ آیا ہے۔جاں بحق حشام بٹرچھ بہن بھائی ہیں،گھر میں سب سے بڑا تھا جبکہ زندہ بچ جانے والا ذوالقدر مان چار بہن بھائی ہیں،گھر میں یہ سب سے بڑا تھا۔جاں بحق حشام بٹر اور زندہ بچ جانے والے ذوالقدر کے ماموں چوہدری عدنان نذیر نے بتایا کہ وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر مریدکے کے ہیں ان سمیت حکومت کی طرف سے

آج تک کسی نے انکے ساتھ رابطہ نہیں کیا،پہلے لاکھوں کی نقدی پھر ایک بیٹا مارا گیا،ایک اٹلی میں پریشان ہے اب ڈیڈ باڈی لانے اور زندہ بچ جانے والے بیٹے کی واپسی کیلئے وہ پریشان ہیں اور ایجنٹ پچیس لاکھ روپے مانگ رہے ہیں،انکی وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر متعلقہ اداروں سے اپیل ہے کہ انکی مدد کی جائے اور انکے جاں بحق اور زندہ بچ جانے والے لخت جگر کی واپسی کا احتمام کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…