اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

4 سال کی غفلت اور تباہی 9 ماہ میں ختم نہیں ہوتی، شاہد خاقان عباسی

datetime 16  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 4 سال کی غفلت اور تباہی 9 ماہ میں ختم نہیں ہوتی، جس ملک میں افسران فیصلے ہی نہ کرتے ہوں، جہاں کابینہ کے فیصلے کو کہا جائے یہ غلط ہے وہ ملک کیسے چلیں گے؟

میں اپنے 9 ماہ کا جواب دے دوں گا آپ گزشتہ 4 سال کا جواب دیں، جب ہم نے حکومت چھوڑی 15سو ارب روپے کا سود تھا آج 42 سوارب روپے کا سود ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایک دن میں معجزہ نہیں آئے گا آپ کو ملکی حالات کا حل ڈھونڈنا ہوگا، جہاں افسران قوانین کے مطابق فیصلے ہی نہ کرپائیں وہ ملک کیسے چلے گا؟ نیب کے ادارے کو ختم کیا جائے ورنہ افسران فیصلہ نہیں کر سکیں گے، اگر افسران فیصلہ نہیں کریں گے تو ملک میں مہنگائی آئے گی، سیاسی استحکام ذمہ داری سے آتا ہے، اسمبلی اسمبلی کھیلنے سے سیاست درست نہیں ہوتی۔ شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا ہے کہ اگر آپ خود اسمبلی تحلیل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا جواب بھی عوام کو دینا پڑے گا، ہم آج بھی یہی کہتے ہیں کہ 2018 کا الیکشن چوری ہوا، آج ایسے کیا حالات ہوئے کہ ان کو اسمبلی تحلیل کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی، ہر حکومت کو ہر وقت اعتماد کے ووٹ کے لئے تیار رہنا پڑتا ہے۔ رہنما ن لیگ نے کہا کہ اگر اعتماد کا ووٹ نہیں ملے گا تو اسمبلی ٹوٹ جائے گی، جب تک معاملات کی درستگی نہیں ہوگی تو ملکی سیاست آگے نہیں بڑھے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…