اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہو چکی ہے ، معاہدے کے نتیجے میں حکومت عوام پر بوجھ نہیں ڈالے گی، جنیوا کانفرنس میں پاکستان کا ہدف 8.15 ارب ڈالر کا تھا،اپوزیشن والے ہر وقت ڈیفالٹ کی گردان پکڑے ہوئے ہیں ،اللہ ہدایت دے ، تنقید کرنے والے افواہوں کی بنیاد پر
خوف و ہراس پھیلانا بند کریں۔جنیوا کانفرنس کے حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو یہاں میڈیا کو بریفنگ دی ۔اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ا کہ میری اور میری ٹیم کی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی ٹیم کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں حکومت عوام پر بوجھ نہیں ڈالے گی۔انہوں نے کہا کہ تنقید کرنے والے افواہوں کی بنیاد پر خوف و ہراس پھیلانا بند کریں، اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت دے، ایسے عناصر کو چاہیے کہ قومی مفاد کو ہر چیز سے بالاتر سمجھیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ اللّٰہ اپوزیشن والوں کو ہدایت دے، یہ ہر وقت ڈیفالٹ کی گردان پکڑے ہوئے ہیں، ان کوئی بات ہضم نہیں ہوتی،ہم وہاں (جنیوا میں) کام کررہے تھے اور یہاں منفی ٹوئٹس ہو رہی تھیں۔انہوں نے کہا کہ تین سال میں ہم نے ری کنسٹرکشن اور ری ہیبیلیٹیشن مکمل کرنی ہے۔لایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ورلڈ بینک، یو این ڈی پی، ایشین ڈیویلپمنٹ بینک اور دیگر کے ساتھ جو پلان کیا گیا تھا وہ 16.3 ارب ڈالر کا تھا اس سلسلے میں وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ عالمی برادری کو یہ پیغام جانا چاہیے کہ اس ضرورت کا نصف پاکستان خود برداشت کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ جنیوا کانفرنس میں پاکستان کا ہدف 8.15 ارب ڈالر کا تھا۔