بیجنگ (این این آئی)چین نے 3 سال کے طویل عرصے بعد بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ کی پابندیوں کو ختم کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق چین نے 3 سال بعد اپنی سرحدوں کو کھول دیا ہے اور سفری پابندی میں مزید نرمی کردی ہے،بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے سرحد کھولنے کے بعد ہانک کانگ سے
ممکنہ طور پر آئندہ 8 ہفتوں میں 4 لاکھ سے زائد افراد سفر کریں گے۔یاد رہے کہ دسمبر میں بیجنگ میں زیرو کووڈ کی حکمت عملی کے تحت کورونا پابندیوں میں نرمی کردی گئی تھی، ان پابندیوں میں لازمی کورونا ٹیسٹ، قرنطینہ جیسی پابندیاں شامل تھیں۔زیرو کووڈ پالیسی کی وجہ سے دنیا کی دوسری بڑی معیشت رکھنے والے ملک کو کافی نقصان پہنچا، اس کے علاوہ زیروکووڈ کے خلاف شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پالیسی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔شنگھائی پوڈونگ انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں موجود ایک خاتون نے بتایا کہ مسافروں پر پابندی میں نرمی سے وہ بہت پرجوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’میرے خیال سے یہ بہت اچھا اقدام ہے کہ پالیسی میں تبدیلی آگئی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میرے خیال سے یہ بہت ضروری تھا، کووڈ کی صورتحال اب معمول پر آگئی ہے۔دسمبر میں قرنطینہ کی پابندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد بیرون ملک جانے والے چینی شہریوں کی تعداد میں اضافے کے امکان کو دیکھتے ہوئے متعدد ممالک نے وہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے کووڈ ٹیسٹ کو لازمی قرار دے دیا ہے،چین کی جانب سے ان سفری پابندیوں کو ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے،چین میں سفری پابندیوں کا اختتام اس وقت کیا گیا ہے جب وہاں نئے قمری سال کا آغاز ہونے والا ہے جس کے بعد لاکھوں لوگ اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے چین کا سفر کریں گے۔