بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

مظاہرہ کرنے والے ڈاکٹروں کا دور دراز تبادلہ کر دیں، لاہور ہائیکورٹ کا حکم

datetime 29  دسمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آئی این پی ) لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کا کیا کام کہ مظاہرہ کریں، جو ڈاکٹر مظاہرہ کریں ان کا دور دراز تبادلہ کر دیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سرکاری ہسپتالوں میں سہولتیں نہ ہونے کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے ہسپتالوں میں ہونے والے اخراجات نوٹیفائی کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کیئر کمیشن پرائیویٹ ہسپتالوں

میں ٹیسٹوں کے ریٹ کا تعین کرے اور درج شکایات کو ہسپتالوں میں آویزاں بھی کیا جائے۔ جسٹس شاہد کریم نے ہسپتالوں کی انسپکشن ریگولر بنیادوں پر کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ کسی کو ہسپتال سے متعلق شکایت ہو تو پتا ہونا چاہیے اس کی شنوائی کے لیے فورم موجود ہے۔ سیکرٹری صحت پنجاب احمد جاوید قاضی نے ہسپتالوں میں سہولیات کی بہتری سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی اور بتایا کہ ایمرجنسی شعبے کے لیے مختلف عہدوں کی بھرتی کے لیے اشتہار دیا ہے، ڈاکٹرز اور نرسز کی بھرتیوں کا عمل شروع کیا جا چکا ہے اور ہسپتالوں کی مانیٹرنگ کے لیے مستقل کمیٹی بنا دی ہے، جس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ قاضی صاحب آپ کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ عدالت نے دوران سماعت مظاہرہ کرنے والے ڈاکٹرز کے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں کا کیا کام ہے مظاہرے کرنا؟ جو مظاہرہ کرے اسے تبدیل کر دیں، مظاہرے کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں، جو مظاہرہ کریں انہیں دور دراز بھیج دیں۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا ہمیں چیف جسٹس جس بینچ میں کہتے ہیں ہم چلے جاتے ہیں، ٹیچنگ ہسپتال قانون کے مطابق دیے گئے ہسپتالوں میں سہولیات فراہم نہیں کر رہے، گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کے لیے انسپکشن ریگولر کرانے کے اقدامات یقینی بنائے جائیں، اگر بجٹ کا مسئلہ ہو تو عدالت کو آگاہ کریں۔ لاہور ہائیکورٹ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کو شکایات کے ازالے کے لیے مثر نظام واضح کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ایسا نظام وضع کریں جو چلتا رہے، عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…