لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چوری، ضمیر فروشی اور بددیانتی میں مہارت رکھنے والے گروہ کو این آر او ٹو کے تالاب میں نہلا کر معیشت و ملکی سلامتی سے کھیلنے کیلئے اقتدار سونپ دیا گیا، معیشت برباد کرنے کے بعد داخلی سلامتی کے اہتمام میں امپورٹڈ سرکار کی ناکامی نہایت تشویشناک ہے،
قوم سوال پوچھ رہی کہ معیشت کی تباہی کے بعد کس کے اشاروں پر داخلی انتشار کو ہوا دی جارہی ہے، قومی سلامتی کو زرداری کے سیاسی طور پر نابالغ اور ناپختہ فرزند کے رحم و کرم پر چھوڑنا مجرمانہ حماقت ہے،قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔ان خیالات کااظہارا نہوںنے اپنی زیر صدارت پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، معاشی حالات ،دہشتگردی سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں معاشی ٹیم کی جانب سے اشیائے خورونوش خصوصاً آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے عوام پر اثرات پر مفصل بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس میں معاشی فیصلوں کے نتیجے میں ملک کے پیدا ہونے والے حالات ،روپے کی بے قدری قدر، روزگار، عوام کی قوتِ خرید اور غربت پر اثرات کے بارے میں بھی مفصل جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں ملک بھر خصوصاً پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں تیزی سے سر اٹھاتی دہشتگردی پر بھی شدید تشویش کا اظہار اور امریکہ و یورپی یونین کے سفارتخانوں کی جانب سے اپنے شہریوں کیلئے سفری ہدایات کا اجرا ء پر تشظیش کا اظہار کیا گیا ۔اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی سپیکر سے منظوری کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا ۔
اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکین کی جانب سے سپیکر کے روبرو پیش ہوکر تصدیق کے اعلان کے بعد سپیکر کی بیرونِ ملک دورے پر روانگی کی شدید مذمت کی گئی اور کہا کہ سپیکر کا نہایت جانبدارانہ کردار اور امپورٹڈ حکومت سے ملی بھگت پارلیمان کی توہین ہے ۔اجلاس میں پنجاب و پختونخوا ہ اسمبلیوں کی تحلیل پر بھی بات چیت اوراسمبلیوں سے نکلنے کے فیصلے کا مکمل اتفاقِ رائے سے اعادہ کیا گیا ۔
عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ، بددیانت اور نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا، اب عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بھی بری طرح ناکام ہورہا ہے، 8 ماہ پہلے تک ملک معاشی طور مستحکم، دہشتگری عملاًختم ہوچکی تھی، اب پھر سے ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں 52% اضافہ ہوا ہے، صرف حالیہ دنوںمیں270 لوگ جاں بحق، ساڑھے پانچ سو سے زائد زخمی ہوچکے ہیں،
جس ملک کو دہشتگردی سے نکال کر دنیا کیلئے سیاحت کا مرکز بنایا اسے دوبارہ دہشتگردی کے شکنجے میں جکڑا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی اشاروں پر برپا کی گئی تبدیلی سرکار کی سازش سے پہلے نتائج سے خبردار کیا تھا، گزشتہ 8 ماہ کے دوران بھی تسلسل سے نشاندہی کرتے آئے ہیں کہ مسلط کرپٹ نااہل حکمران قوم کو حادثات کی جانب دھکیل رہے ہیں، اقتصادیات کے آزاد ماہرین بیک زبان نہایت سنگین صورتحال کے اشارے دے رہے ہیں،
آٹے کی قیمتوں میں دوگنا اضافے سے کروڑوں غریبوں کی خوراک سے محرومی کے امکانات خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں، ہم خطے سے امریکہ کے انخلا ء کے باوجود بہترین سفارتی حکمت عملی سے قوم کو منفی اثرات سے محفوظ رکھے ہوئے تھے، معیشت برباد کرنے کے بعد داخلی سلامتی کے اہتمام میں امپورٹڈ سرکار کی ناکامی نہایت تشویشناک ہے، قوم سوال پوچھ رہی کہ معیشت کی تباہی کے بعد کس کے اشاروں پر داخلی انتشار کو ہوا دی جارہی ہے،
قومی سلامتی کو زرداری کے سیاسی طور پر نابالغ اور ناپختہ فرزند کے رحم و کرم پر چھوڑنا مجرمانہ حماقت ہے، صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔ عمران خان نے کہا کہ چوروں کے این آر او کے تحفظ کیلئے تباہی کو ملک میں رستہ دینے کی روش فوری ترک کرکے انتخابات کا اعلان کیا جائے، صحیح معنوں میں عوامی مینڈیٹ کی حامل حکومت ہی معیشت سنبھالنے، ملک کو دہشتگردی سے بچانے کی اہل ہوگی۔