ممبئی (این این آئی)بھارت کے سابق کپتان اور دنیائے کرکٹ کے عظیم بیٹرز میں سے ایک سچن ٹنڈولکر نے پاکستان کے خلاف میچ میں اپنی انجری کے حوالے سے سابق کپتان جاوید میانداد سے متعلق ایک دلچسپ واقعہ کو یاد کرتے ہوئے کہاہے کہ وقار یونس کا بانسر میری ناک پر لگا، میں نے گرل پہنی ہوئی تھی لیکن میری ناک ٹوٹ گئی تھی
اور خون بہہ رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق 1989میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ڈیبیو کرنے والے سچن ٹنڈولکر نے ایک تقریب کے دوران وقار یونس کی گیند سے شدید زخمی ہونے پر خود سے متعلق جاوید میانداد کے کیے گئے تبصرے سے پردہ اٹھایا۔پاکستان کے خلاف چوتھے ٹیسٹ کے دوران وقار یونس کے بانسر پر بھارتی بیٹر سچن ٹنڈولکر کو شدید نوعیت کی چوٹ لگ گئی تھی تاہم زخمی ہونے کے باوجود ٹنڈولکر نے بیٹنگ جاری رکھی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس حوالے سے جاوید میانداد کے تبصرے پر بات کرتے ہوئے سچن نے بتایا کہ وہ میرا پاکستان کے خلاف پہلا میچ تھا اور ہم چوتھا ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے، پہلے3 میچ ڈرا ہو چکے تھے، چوتھے میچ کی آخری اننگز میں ہمارے 36 پر 4 کھلاڑی آٹ ہو چکے تھے، اس دوران وقار یونس کا بانسر میری ناک پر لگا، میں نے گرل پہنی ہوئی تھی لیکن میری ناک ٹوٹ گئی تھی اور خون بہہ رہا تھا۔سچن ٹنڈولکر نے بتایا کہ مجھے گیند لگنے کے بعد میچ رک گیا تھا اور اس وقت پاکستانی کھلاڑیوں نے محسوس کر لیا تھا کہ یہ ایک نازک لمحہ ہے، اگر میں چلا جاتا تو میچ میں پاکستان ٹیم بھارت پر غالب آجاتی کیونکہ پاکستان میچ کو جیت کر ختم کرنا چاہتا تھا، ایسے میں ایک آواز جاوید میانداد کی تھی جو مجھے جھنجھوڑ رہی تھی، وہ کہہ رہے تھے تیری ناک ٹوٹ گئی ہے تجھے اسپتال جانا پڑے گا، جس کے بعد عمران خان نے کہا جاوید اسے اکیلا چھوڑ دو۔بھارت کے سابق کپتان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے بعد بھی میں نے بیٹنگ جاری رکھی اور مجھے خوشی ہے کہ اس انجری کے باوجود میں ڈریسنگ روم نہیں گیا اور ہم نے میچ کے ساتھ سیریز بھی ڈرا کی۔