اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )2016 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ فائنل میں بین اسٹوکس نے اپنی بولنگ سے مداحوں کو آٹھ آٹھ آنسو رلایا تھا لیکن اب 2022 کے ورلڈکپ میں بیٹنگ سے انگلینڈ کو چیمپئن بنادیا۔جیو کے مطابق بین اسٹوکس کے اسٹروکس نے انگلش شائقین کے
چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔انگلش کرکٹ ٹیم بیک وقت 2 ورلڈکپ ٹائٹل اپنے پاس رکھنے والی پہلی ٹیم بن گئی2016 کے فائنل میں ویسٹ انڈيز کے بریتھ ویٹ نے آخری اوور میں بین اسٹوکس کو چار گیندوں پر 4 چھکے لگا کر انگلینڈ سے فتح چھین لی تھی۔ دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رئوف نے اعتراف کیا ہے کہ میلبرن میں فائنل کے دوران غلطیاں ہوئیں اور ہم نے رنز بھی کم کیے۔انہوں نے کہا کہ بیٹنگ کے بعد بولنگ کے دوران ہم نے میچ پر گرفت مضبوط کرلی تھی، بین اسٹوکس کو جارحانہ بائولنگ کی لیکن ان کی قسمت اچھی تھی۔150کے قریب اسکور ہوتا تو شاید میچ کا نتیجہ کچھ اور ہوتا، کم اسکور جب بھی ہوتا ہے تو جارحانہ بولنگ کرنا پڑتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وکٹیں لینے کی کوشش کر رہے تھے، اس لیے میچ کے دوران بال آگے کر رہے تھے، ہم نے یہ نہیں سوچا تھا کہ کونسی ٹیم فائنل میں آئے۔حارث رئوف نے کہا کہ سیم کرن نے بہترین بائولنگ کی اس لیے وہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بنا۔ویرات کوہلی ورلڈ کلاس کھلاڑی ہے، اس نے میرے خلاف بہترین بیٹنگ کی۔انہوں نے کہا کہ شاہین آفریدی کے ان فٹ ہونے کی وجہ سے بھی کافی فرق پڑا۔