اسلام آباد (نیوز ڈیسک) این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ ملک میں جاری مون سون بارشوں کا آخری سلسلہ اختتامی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔اے بی این کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ایک بڑا سیلابی ریلہ گڈو بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ دوسرا پنجند کے مقام پر موجود ہے۔ وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام نے ہدایت دی ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جائے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق پچھلے چند دنوں میں ملتان کے مختلف علاقوں میں شدید دباؤ دیکھا گیا، جبکہ پنجاب کے 5 ہزار سے زائد دیہات پانی میں ڈوب چکے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اب تک پنجاب میں تقریباً 24 لاکھ افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا ہے، جبکہ سندھ میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔ سندھ میں مزید آبادی کے انخلا کا امکان موجود ہے۔لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے واضح کیا کہ یہ صورتحال ہمارے لیے ایک تنبیہ ہے کہ مستقبل میں بھی اس نوعیت کے قدرتی آفات پیش آ سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ فلیش فلڈز ان علاقوں میں آئے جہاں پہلے کبھی اس طرح کی آفات نہیں دیکھی گئیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کے مطابق گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کو ان فلیش فلڈز کی بڑی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ “اسپیشل نیشنل ڈائیلاگ پراسیس” کے ذریعے تمام اداروں کو تجاویز دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں بہتر حکمتِ عملی اختیار کی جا سکے۔