پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

لندن کا معروف گھڑیال بگ بین پانچ سال بعد دوبارہ بج اٹھا

datetime 13  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی )لندن کا معروف گھڑیال بگ بین پانچ سال بعد دوبارہ بج اٹھا۔لندن کے اس مشہور گھڑیال کی بحالی کا کام پانچ سال تک جاری رہا اور اب اتوار کے روز وہ باضابطہ طور پر دوبارہ چالو کر دیاگیا۔ایک بار پھر برطانوی پارلیمنٹ میں سب سے اوپر والی آئیکونک گھڑی اس انداز میں بجی جیسے پہلے بجتی تھی۔ گھڑیال کی بحالی کے دوران اس کے ایک ہزار ٹکڑوں کی

پیچیدہ صفائی کی گئی۔اگست 2017 میں بگ بین کی آخری 12 گھنٹیاں اور اس کی چار دیگر چھوٹی گھنٹیاں سننے کے لیے ایک ہزار سے زیادہ لوگ پارلیمنٹ کے سامنے جمع ہوئے تھے۔ اس موقع پر وہاں موجود کچھ لوگ آبدیدہ بھی ہوگئے تھے، وہ سمجھتے تھے کہ انہوں نے اپنے شہر کی ایک یادگار کو کھو دیا ۔اس ٹاور کا نام 2012 میں ملکہ الزبتھ دوم کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر تبدیل کر کے الزبتھ ٹاور رکھا گیا تھا۔ اس سے قبل اس ٹاور کو “کلاک ٹاور” کہا جاتا تھا۔ یہ ٹاور 1840 کی دہائی میں تعمیر کیا گیا تھا۔یہ ٹاور کبھی ویسٹ منسٹر کی سب سے نمایاں عمارتوں میں سے ایک تھا، تاہم اب اس علاقے میں اور بھی اونچی اور زیادہ مسلط عمارتیں بن گئی ہیں۔ ویسٹ ورتھ نے کہا ایک وقت تھا کہ خاموش راتوں میں 15 میل دور گھڑی بجتی تھی۔بحالی کے دوران گھنٹیوں کے کئی حصوں کو صاف کیا گیا، جب کہ انہیں دوبارہ پینٹ بھی کیا گیا، لیکن گھنٹیاں خود نہیں توڑی گئیں۔ “بگ بین” گھڑی کو منتقل کرنے کے لیے ٹاور کی بنیاد کو تباہ کرنا ضروری تھا۔بحالی میں سب سے مشکل کام 1859 سے شروع ہونے والی 11.5 ٹن وزنی گھڑی کے میکانزم کو ہٹانا تھا تاکہ اس کے حصوں کو صاف کیا جا سکے۔ 28 بلب اب 4 ڈائلوں کو روشن کرتے ہیں جس میں سبز اور سفید رنگ کے شیڈز وکٹورین دور میں استعمال کیے جانے والے گیس لیمپ کی طرح کے ہوتے ہیں۔پارلیمنٹ کی تاریخ بتانے کے لیے گھنٹیوں کے اوپر ایک اور سفید روشنی کا بلب لگایا گیا تھا۔ بحالی کے کام سے پہلے گھڑی کے آپریٹرز ٹیلی فون کا استعمال کرتے ہوئے اس کا وقت چیک کرتے تھے۔ آج وہ اسے نیشنل فزکس لیبارٹری کے تیار کردہ جی پی ایس سسٹم کے ذریعے کنٹرول کر سکتے ہیں۔تاہم گھڑی کو ترتیب دینے کا طریقہ اب بھی بہت روایتی ہے۔ پرانے سکوں کا استعمال وزن میں اضافے کے لیے یا گھڑی کے بڑے چشموں کو ہٹانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس طریقہ سے گھڑی میں ایک سیکنڈ کو شامل یا ضائع کیا جا سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…