اسلام آباد (اے پی پی)الیکشن کمیشن نےسابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ تحائف نا اہلی ریفرنس میں تحریک انصاف کے وکیل کو دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا جبکہ عمران خان کے معاون وکیل نے وقت مانگ لیا۔ جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر راجہ
سکندر سلطان کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر ریفرنس پر ابتدائی سماعت کے دوران درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ۔حکومتی اتحاد کی جانب سے وکیل خالد اسحاق پیش ہوئے۔تحریک انصاف کی جانب سے علی ظفر کے معاون وکیل پیش ہوئے اور استدعا کی کہ بیرسٹر علی ظفر مصروفیت کے باعث نہیں آ سکے، سماعت ملتوی کی جائے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عمران خان اب رکن اسمبلی نہیں رہے جس پرچیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی نظر میں عمران خان تاحال ایم این اے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کمیشن کو استعفیٰ منظور کر کے نہیں بھجوایا۔ جب تک سپیکر کی جانب سے استعفے منظور کر کے نہ بھیجے جائیں رکن ڈی نو ٹیفائی نہیں ہو سکتا،اس پر آپ اپنی مرضی کی تشریح نہ کریں۔الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کر دی۔ عمران خان کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں ریفرنس 4 اگست کو آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت ریفرنس دائر کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اثاثوں میں ظاہر نہیں کئے اس پر ان کو آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔ریفرنس محسن شاہنواز رانجھا کی جانب سے الیکشن کمیشن ریفرنس دائر کیا گیاتھا ۔