اسلام آباد (این این آئی)عام انتخابات کیلئے قومی اسمبلی کے 266حلقوں اور صوبائی اسمبلیوں کے 593حلقوں کیلئے حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست شائع کر دی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق حلقہ بندی کی کاپی الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ اسلام آباد سے لی جا سکتی ہے ۔
حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان 11اپریل کو کیا گیا تھا۔ چیف سیکرٹریزاورصوبائی الیکشن کمشنرز کو نقشے دیگر دستاویزات کی ہدایت دی تھی۔ترجمان کا کہنا ہے کہ 11سے 26اپریل کے دوران تمام نقشہ جات ودیگردستاویزات فراہم کئے گئے، 20سے 24اپریل تک حلقہ بندی کمیٹیوں کی ٹریننگ کروائی گئی حلقہ بندی کمیٹیوں نیڈرافٹ حلقہ بندی 25سے 30مئی میں مکمل کی۔الیکشن کمیشن کے مطابق ابتدائی حلقہ بندیوں کی اشاعت 31مئی کو کر دی گئی یکم سے 30جون تک حلقہ بندیوں پر عوام کے اعتراضات اور تجاویز وصول کیں الیکشن کمیشن کو 910اعتراضات موصول ہوئے اور یکم سے 30جولائی تک سماعت کے بعد اعتراضات کو نمٹایا گیا۔دوسری جانب ممنوعہ فنڈنگ کیس میں تحریک انصاف کے خلاف انکوائری کا دائرہ کارپورے ملک میں بڑھا دیا گیا،مانیٹرنگ ٹیم پشاور ،لاہور،کراچی،اسلام آباد،کوئٹہ اور فیصل آباد میں زونل انکوائری ٹیم سے کورڈنیشن کرے گی ۔ تفصیلات کے مطابق ذونل کمیٹیاں تحریک انصاف کے ااثاثوں کے حوالے سے بھی تفصیلات حاصل کریں گی،انکوائریاں پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ 2002 کے تحت کی جائیں گی،مانیٹرنگ ٹیمز 5 ممبران پر مشتمل ہو گی،مانیٹرنگ ٹیم کی سربراہی ڈائریکٹر ٹریننگ اطہر وحید کریں گے،باقی ممبران میں خالد انیس, خواجہ حماد, چوہدری اعجاز اور اعجاز احمد شیخ شامل ہوں گے،مانیٹرنگ ٹیم انکوائری ٹیمیوں کی رہنمائی بھی کرے گی ،مانیٹرنگ ٹیم کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔