اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ممنوعہ فنڈنگ کیس جو کم و بیش 8سال تک الیکشن کمیشن آف پاکستان میں زیرسماعت رہا اور جس کا فیصلہ کئی ہفتے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے محفوظ کیا‘ وہ فیصلہ اگست کے پہلے ہفتے عشرے کے اندر سنا دیا جائیگا۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان سے یہ بات خصوصی ذرائع سے معلوم ہوئی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے کہا ہے کہ جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے والے کا اپنا ہی ناقابل تلافی نقصان ہو گا کیونکہ ایسے ریفرنس کی سماعت کے دوران اب تک پوشیدہ رہنے والے معاملات بے نقاب ہو جائیں گے۔ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور آئینی راہ پر چلتا رہے گا۔ کمیشن کسی کی بلیک میلنگ‘ دبائو میں نہ آیا ہے نہ آئیگا۔ الیکشن کمیشن کی کوئی سیاسی جماعت نہ فیورٹ ہے اور نہ کوئی نان فیورٹ‘ جو سیاسی جماعتیں آئین و قانون پر چل رہی ہیں وہی کمیشن کے ساتھ ہیں۔ ان ذرائع کی توجہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی طرف سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور الیکشن کمشنر کیخلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کے فیصلے کی طرف مبذول کرائی گئی تو ذرائع نے کہا کہ یہ بلیک میلنگ انٹرنیشنل منی لانڈرنگ اور اُنکے حواریوں کی طرف سے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے سموک سکرین پیدا کرنے کیلئے کی جا رہی ہے۔ انٹرنیشنل منی لانڈرنگ کی تحقیقات کر لی گئی ہیں۔
لاکھوں ڈالرز ایک سیاسی جماعت کو بھجوائے جاتے رہے اور جس کی تصدیق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی کر دی ہے اور گزشتہ روز فنانشنل ٹائمز میں شائع شدہ ایک بہت بڑی خبر نے ہر محب وطن پاکستانی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ پاکستانی قوم کے ساتھ یہ کیا کھلواڑ ہو رہا ہے اور چیرٹی کے نام پر بھاری رقوم ٹرانسفر ہوتی رہیں۔ ایک دوست خلیجی ملک کے وزیر کی طرف سے بھی بھاری رقم حاصل کئے جانے کی اطلاع ہے۔