اسلام آباد(آن لائن) ممنوعہ فنڈنگ کیس پر حکومتی دبا ئو کا مقابلہ کریں یا تحریک انصاف کے چیرمین کی جانب سے شدید تنقید کا جواب دیں، الیکشن کمیشن مشکل میں پڑ گیا۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق پنجاب میں صوبائی اسمبلی کے ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف
کو ملنے والی کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کی جانب سے چیف الیکشن کمیشن پر حکومتی جانبداری کے الزامات سمیت پی ڈی ایم رہنمائوں کے ساتھ ملاقات پر شدید تنقید اور پنجاب اسمبلی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف قرارداد کی منظوری کی وجہ سے الیکشن کمیشن کو شدید دبائوکا سامنا تھا مگر اب اس دبائو میں حکومت اور پی ڈی ایم میں موجود سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذید اضافہ کردیا گیا ہے پی ڈی ایم اور حکومتی وزرا اپنی پریس کانفرنس میں تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد از جلد سنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے شدید دبائو کے باوجود اپنی آئینی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کسی بھی مطالبے کی وجہ سے دبائو میں آنے سے صاف انکار کیا ہے ذرائع کے مطابق موجودہ صورتحال پر چیف الیکشن کمشنر نے کمیشن کے دیگر ممبران کے ساتھ بھی تفصیلی مشاورت کی ہے اور ممبران نے بھی حکومت اور اپوزیشن کی تنقید اور دبا? کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر زور دیا ہے۔