اسلام آباد (این این آئی)انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، مقامی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 225 روپے کی تاریخی کم ترین سطح پر آ گئی جب کہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کی وجہ سیاسی عدم استحکام کو قرار دیا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ میں بے چینی اور غیر یقینی کی صورتحال بنیادی طور پر سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ سیاسی عدم استحکام آئندہ چند روز میں کم ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ آنے والے چند روز میں روپے پر دباؤ میں کمی کی توقع رکھتے ہیں۔میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بے لگام گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، روپے کی بے قدری کی وجہ ملک میں بڑھتے ہوئے سیاسی عدم استحکام کی صورتحال کے درمیان مارکیٹ کا معاشی رہنمائی سے محروم ہونا ہے۔دوسری جانب، گزشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے روپے کی قدر میں کمی کے پیچھے ملکی اور عالمی وجوہات کو قرار دیا جب کہ مارکیٹ آئی ایم ایف، دوست ممالک اور دیگر ذرائع سے ڈالر جاری کیے جانے کے مستقبل کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہیں۔ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام ضروی رہے اور مارکیٹ کو اس سلسلے میں عام انتخابات کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف یا مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت حکمران اتحاد کی جانب سے کچھ رہنمائی کی ضرورت ہوگی۔