کابل (این این آئی) پاکستان کا افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کا اعلان، طالبان نے کوئلے کی قیمت 90 ڈالرز سے بڑھا کر 280 ڈالر فی ٹن کر دی۔ افغان حکومت کے ساتھ تجارت بڑھانے، تاجروں کے مسائل حل کرنے، سرحد پر تاجروں کی مشکلات کو دور کرنے اور
راہداری تجارت سے متعلق مذاکرات کیلئے ایک پاکستانی وفد پیر کو کابل پہنچا ہے۔ کابل میں پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے وفد کی کابل پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔ وفد کی سربراہی سیکرٹری وزارت تجارت صالح احمد فاروقی کر رہے ہیں۔ تین روزہ دورے سے پہلے وزارت تجارت کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات کے دوران تجارت، راہداری، معاہدے، ٹرانسپورٹ کی سہولیات اور سرحدوں پر آسانیاں پیدا کرنے پر گفتگو کی جائیگی۔ پاکستانی وفد میں وزارت توانائی، داخلہ، ایف بی آر، نیشنل لاجسٹک سیل (این ایل سی) اور دیگر اداروں کے افسران شامل ہیں۔ افغانستان سے پاکستان کو برآمد کرنے والے کوئلے سے متعلق بھی دورے کے دوران گفتگو ہو گی۔ این این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ دونوں ممالک عہدیدار کوئلے کی درآمدات سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان ایک باضابطہ معاہدے پر بھی گفتگو کا امکان ہے۔ اس وقت افغانستان کا نج شعبہ پاکستان کو کوئلہ برآمد کر رہا ہے۔پاکستانی حکام کا خیال ہے کہ افغان کوئلے کی برآمداتے کو ایک سیاسی مسئلہ بنایا گیا ہے حالانکہ پاکستان کئی سالوں سے افغانستان سے کوئلہ درآمد کرتا رہا ہے۔ کوئلے کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے طالبان نے ایک ماہ کی کم مدت میں کوئلے کی قیمت میں دو اضافہ کیا ہے۔ طالبان نے فی ٹن کوئلے کی قمیت 90 ڈالر سے 280 ڈالر بڑھایا ہے۔