اسلام آباد (آن لائن) حج حالیہ برسوں میں بہت مہنگا ہو گیا ہے 5 سال میں خرچ کئی گنا بڑھ گیا،اس کی وجہ پٹرول کی تیزی سے بڑھتی قیمت اور جہاز کے ہوا سے باتیں کرتے کرایے ہیں، البتہ کم خرچ میں حج کرنے کی ایک ترکیب ابھی باقی ہے کہ بائی روڈ حج کو دوبارہ
رائج کیا جاے۔اگرپاکستان اور سعودی عرب کی حکومتیں اجازت دیں اور اپنی گاڑی پر پاکستان سے حج یا عمرے کا سفر کریں تو اس سے سفر خرچ کئی گنا کم ہوگا۔ وسطی پنجاب سے مکہ مکرمہ تک ایک طرف کا کل فاصلہ تقریبا 5000 کلومیٹر ہے، اس اعتبار سے دوطرفہ فاصلہ لگ بھگ 10000 کلومیٹر ہوا، مدینہ طیبہ اس سفر میں راستے میں ہی آتا ہے۔ اچھی اور آرام دہ کار عام طور پر کم از کم بھی دس کلومیٹر کی ایوریج دیتی ہے، بعض کاریں بارہ پندرہ اٹھارہ کی ایوریج دیتی ہیں، اگر دس کلومیٹر فی لٹر کی ایوریج کا حساب لگایا جائے تو سفر میں کل 1100 لیٹر پیٹرول درکار ہوگا۔ پیٹرول اس وقت پاکستان میں 234.0 روپیے لیٹر ہے، 1100 لٹر پیٹرول 257400 روپے کا ہو گا، یہ ریٹ پاکستان کے حساب سے لگایا گیا ہے جبکہ ایران اور عرب ممالک میں جاکر پیٹرول سستا ہوجاتا ہے، اس طرح پیٹرول کا خرچ یقیناً اور کم آئے گا۔ اس سفر میں ایک طرف کے لیے تقریباً 62.5 گھنٹے کا وقت درکار ہے، یعنی اگر مسافر روز صرف 12 گھنٹے بھی سفر کریں، باقی وقت آرام کریں تو بھی چھ دن میں آرام و سکون سے حرم شریف کے دروازے پر پہنچ سکتے ہیں۔ٹول ٹیکس، کھانا، رہائش، آئل چینج وغیرہ کی مد میں روزانہ چار بندوں کا پاکستان سے باہر جا کر خرچہ تقریبا پندرہ ہزار بنتا ہے ہم آنے جانے کے تیس دن کے چار لاکھ پچاس ہزار روپے ڈال لیتے ہیں،اس حساب سے چھ لاکھ ساٹھ ہزار روپے
میں کم از کم چار افراد حج کا “سفر” کر سکتے ہیں یعنی ایک لاکھ پیسنٹھ ہزار روپیے فی کس میں۔ اگر گاڑی میں پانچ افراد بیٹھیں یا سیون سیٹر گاڑی لے کر جائیں تو خرچ اس سے بھی کم ہو سکتا ہے۔ اگر حکومتیں یہ زمینی راستے کھول دیں تو حج تقریبا ہر شخص کے لیے آسان ہو جائے گا اور لوگوں کے لیے اپنے اسلامی ممالک کی ثقافت اور تاریخی مقاموں سے آشنا ہونے کا اچھا موقع بھی ملے گا . ہمارے بزرگ پیدل اور گھوڑوں پر حج کر چکے ہیں۔اس مقصد کے لئے پبلک ٹرانسپورٹ بھی چلائی جا سکتی ہے۔