اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے اپنے 1939؍ ملازمین کو 13؍ کروڑ 30؍ لاکھ روپے کے اعزازیہ منظور کیا۔ ہائی کورٹ کے گریڈ 16 سے 20تک کے 732؍ ملازمین کیلئے ساڑھے 6؍ کروڑ روپے جبکہ گریڈ ایک سے 15؍ تک کے ملازمین کیلئے 6 کروڑ 80؍ لاکھ روپے کا اعزازیہ منظور کیا گیا ہے۔ یہ اعزازیہ 70؍ ہزار روپے سے لیکر ڈیڑھ لاکھ روپے تک کے درمیان ہے
جو گریڈ 16 سے 20 تک کے ملازمین کو 13 اپریل 2022 کو دیا گیا ہے۔ جبکہ کم گریڈ کے ملازمین کو 55؍ سے 60 ہزار روپے تک کا اعزازیہ ملا ہے۔ روزنامہ جنگ میں انصار عباسی کی شائع خبر کے مطابق رجسٹرار کو ڈیڑھ لاکھ روپے ملے ہیں، ایڈیشنل رجسٹرارز میں سے ہر ایک کو ایک لاکھ بیس ہزار روپے جبکہ انتظامی پوزیشن پر خدمات انجام دینے والے ضلعی اور سیشن ججوں کو ایک لاکھ چالیس ہزار روپے ملے ہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے پی ایس او کو ایک لاکھ چالیس ہزار، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے سیکریٹری کو ایک لاکھ بیس ہزار، پرائیوٹ سیکریٹری ایک لاکھ پانچ ہزار، سینئر پرسنل اسسٹنٹ ایک لاکھ پانچ ہزار، پرسنل اسسٹنٹ 95 ہزار، سینئر اسکیل اسٹینو گرافر کو ایک لاکھ پانچ ہزار، ایڈمن آفس کو آرڈینیٹر کو پچاسی ہزار روپے اعزازیہ دیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے اسٹاف سے تعلق رکھنے والے گریڈ 16 سے 20 کے 9 ملازمین کو اعزازیہ دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے کم گریڈ کے 15 ملازمین بھی اعزازیے سے مستفید ہوں گے۔ ہائی کورٹ کے تمام ججز کے تقریباً 10 ملازمین کو بھی اعزازیہ دیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ (پرنسپل سیٹ) کی مختلف برانچز اور مختلف محموں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کو بھی اعزازیہ ملا ہے۔ گریڈ 15 اور اس سے کم گریڈ کے ملازمین جنہیں 55 سے 60 ہزار روپے اعزازیہ دیا گیا ہے۔
ان میں ڈیٹا اینٹری آپریٹرز، لائبریری اٹینڈنٹس، کورٹ اٹینڈنٹس، آفس اٹینڈنٹس، ڈرائیورز، فراش، سوئیپر، نائب قاصد، سینئر آڈیٹرز، جونیئر آڈیٹرز، ٹیلیفون آپریٹرز، الیکٹریشن، باورچی، چوکیدار، مالی، ڈسٹنگ قلی، واشر مین، آفس کو آرڈینیٹر، ہیلپر باورچی، باورچی تندورچی، ہیلپر تندورچی، ڈش واشر، لیب اٹینڈنٹ وغیرہ شامل ہیں۔
13 اپریل کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اعزازیے کے اخراجات مالی سال 2021-22ء میں منظور کردہ بجٹ سے حاصل کیے جائیں گے۔ آرڈر کے مطابق، فنانس ڈپارٹمنٹ حکومت پنجاب کے 8 اکتوبر 1995 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن جسے فنانس ڈپارٹمنٹ حکومتِ پنجاب کے 27 دسمبر 2005 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت پڑھا جائے اور ان دونوں کے تحت حاصل اختیارات کے ذریعے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ پرنسپل سیٹ کے افسران کیلئے اعزازیے کی منظوری دی ہے۔
یہاں یہ یاد دہانی کرانا چاہیں گے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ملازمین حکومت کے مختلف محکموں، اداروں اور ایجنسیوں میں خدمات انجام دینے والے دیگر سرکاری ملازمین کے مقابلے میں کہیں زیادہ تنخواہیں لیتے ہیں۔