کوئٹہ( این این آئی) عوامی جمہو ریہ چین کے سفارت خانے کے ڈائر یکٹر پو لیٹیکل اینڈ پریس سیکشن وانگ شن زیا نے کہا ہے کہ پاکستان معا شی چیلنجز سے گز رہا ہے چین پاکستان کے سا تھ کھڑ اہے پاک چین تعلقات اور سی پیک سے متعلق بعض عناصر غلط بیا نی کر کے
ابہام پید اکر نا چاہتے ہیں لیکن وہ اس میں کا میاب نہیں ہو سکیں گے ، گو ادرمیں ایئر پورٹ اورڈی سیلنیشن پلانٹ کی تعمیر کا کام تیز کر دیا گیا ہے ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلو چستان کے صحا فیوں سے آن لائن نشست کے دوران گفتگو کر تے ہوئے کہی، وانگ شن زیا نے کہا کہ چین نے اس وقت پاکستان میں سر مایہ کا ری کی جب یہاں کوئی سرمایہ کا رآنے کو تیار نہیں تھا ، انہوں نے کہاکہ وہ لوگ جو چین کے مخالف ہیں انکی جانب سے سی پیک اور پاک چین دوستی سے متعلق غلط بیا نی سے کا م لیا جا رہا ہے ایسے لوگ بھی ہیں جو صرف تنقید برائے تنقید کر تے ہیں اور تر قی میں اپنا حصہ نہیں ڈالتے ، انہوں نے کہاکہ حالیہ دہشتگردی کے واقعات خواہ وہ کسی بھی وجہ سے کئے گئے ہوں انکے لئے جواز پیدا نہیں کیا جا سکتا ، انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کوئی بھی چین یا سی پیک مخالف نہیں ہے البتہ غلط فہماں دور کر نے کی ضرورت ہے جس پر کام کیا جا رہا ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت معا شی طورپر چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اس صورتحال میں ہمیں صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے پر اعتما د رہنا چاہیے ، انہوں نے کہاکہ جب چین نے گوادر پورٹ کا معاہدہ کیا تو اس وقت پورٹ پر سر گر میاں معطل تھیں اب بتد ریج سر گر میاں بحال کی جا رہی ہیں انہوں نے کہاکہ چین کی جانب پاکستان کے نیشنل گرڈ میں5ہزار 3سو میگا وارڈ بجلی کا اضافہ اور 886کلومیٹر ٹرانمیشن لائن بچھائی گئی ہے ،
انہوں نے کہاکہ بلو چستان میں اب تک 7ہزار سولر پینل تقسیم کئے گئے ہیں ، گوادر میں فقیر اسکول ایمر جنسی کیئر سینٹر ، گوادر ووکیشنل انسیٹویٹ ، ایسٹ بے ایکسپر س وے تعمیر کئے جا چکے ہیں جبکہ گوادر ہسپتال ،انٹر ایئر پورٹ ، ڈی سیلنیشن پلانٹ کی تعمیر کا کام آئند سال مکمل کر لیا جائے گا ، انہوں نے کہاکہ چین کی حکومت نے بلو چستان کی سما جی بہود کے لئے 200ملین ین اضا فی دینے کا بھی اعلان کیا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سی پیک کے لئے منصوبے وفا قی حکومت دیتی ہے اب سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہو رہا ہے جس میں بلو چستان اہمیت کا حامل ہے ، انہوں نے کہاکہ سی پیک اور بلو چستان کی کامیا بی کے لئے دو طر فہ ہم آہنگی پیدا کر نا اہم ہے ۔