جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پٹرولیم قیمتوں میں بار بار اضافہ حکومت کے گلے پڑ گیا، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 22  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور،کراچی(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت ، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 21 روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا

گیا جس کا کوئی جواز نہیں ہے۔وکیل نے بتایا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی ضرورت بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی اور یہ اضافہ آئین کے آرٹیکلز کے منافی ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 28 جون کو جواب طلب کرلیا۔دوسری جانب معاشی ماہرین نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے سمجھوتے پر بات چیت جاری ہے معاہدہ کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 3 ماہ تک سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق ٹیکس محصولات میں اضافہ اور سرکاری اداروں کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا، بجٹ خسارہ کم کرنے اور ڈالر میں قرضہ کی واپسی بڑھانے کا ٹاسک مل گیا.ذرائع نے بتایا کہ اخراجات پر کٹ لگانے اور محصولات بڑھانے کی حکمت عملی بھی طے پاگئی جبکہ 325 ارب سالانہ اخراجات والے سرکاری اداروں کی نجکاری دسمبر تک مکمل کرنا بھی طے پاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے اور افراط زر سے محصولات میں 32 فیصد اضافہ حاصل کرنے پر اتفاق رائے ہوا، ایف بی آر کو محصولات بڑھانے کے لئے سیلز ٹیکس کا ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سرکاری کمپنیوں کی فروخت یا حصہ داری سے کم از کم 300 ارب روپے حاصل کئے جائیں گے، پٹرولیم کی فروخت پر کم از کم 3 ماہ سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…