بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

پٹرولیم قیمتوں میں بار بار اضافہ حکومت کے گلے پڑ گیا، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم جاری کردیا

datetime 22  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور،کراچی(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے وفاقی حکومت ، وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے نشاندہی کی کہ گزشتہ 21 روز میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کیا

گیا جس کا کوئی جواز نہیں ہے۔وکیل نے بتایا کہ پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر بنیادی ضرورت بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔ وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے وفاقی کابینہ کی منظوری نہیں لی گئی اور یہ اضافہ آئین کے آرٹیکلز کے منافی ہے۔وکیل نے استدعا کی کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دیا جائے، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 28 جون کو جواب طلب کرلیا۔دوسری جانب معاشی ماہرین نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے سمجھوتے پر بات چیت جاری ہے معاہدہ کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 3 ماہ تک سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق ٹیکس محصولات میں اضافہ اور سرکاری اداروں کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا، بجٹ خسارہ کم کرنے اور ڈالر میں قرضہ کی واپسی بڑھانے کا ٹاسک مل گیا.ذرائع نے بتایا کہ اخراجات پر کٹ لگانے اور محصولات بڑھانے کی حکمت عملی بھی طے پاگئی جبکہ 325 ارب سالانہ اخراجات والے سرکاری اداروں کی نجکاری دسمبر تک مکمل کرنا بھی طے پاگیا ہے۔ذرائع کے مطابق ڈالر کی قیمت بڑھنے اور افراط زر سے محصولات میں 32 فیصد اضافہ حاصل کرنے پر اتفاق رائے ہوا، ایف بی آر کو محصولات بڑھانے کے لئے سیلز ٹیکس کا ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سرکاری کمپنیوں کی فروخت یا حصہ داری سے کم از کم 300 ارب روپے حاصل کئے جائیں گے، پٹرولیم کی فروخت پر کم از کم 3 ماہ سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…