لاہور(این این آئی) صوبائی وزیر عطاء تارڑ نے کہاہے کہ جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہے وہاں اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہوگی، پولیس افسران کی اندھا دھند پوسٹنگ کی گئیں جس کے ریٹ طے تھے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، امن و امان کی صورت برترین مقام
تک پہنچ چکی ہے، نذیر چوہان پر فائرنگ خالد گجر نے کی، سیٹیں گولیوں سے چھلنی ہوئی، خالد گجر کے بیٹے عادل کے سر پر چوٹ آئی جو کہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے،جنسی حراسانی اور زیادتی کا نشانہ بننا اور ان میں اضافہ باعثِ تشویش ہے، وزیر اعلی حمزہ شہباز نے آتے ہی فرض شناس افسران کی تعیناتیاں کیں، چوکیاں، اٹک، باٹا پور جیسے ریپ واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے بچوں عورتوں کے خلاف تشدد ریپ کیسز پر خصوصی اقدامات کر رہے ہیں، جنسی حراساں، زیادتی کا نشانہ اور زور زبردستی پر حکومت سوچ رہی ہے،حکومت ریپ کیسز پر ایمرجنسی کا اعلان کرتی ہے، کیبنٹ کمیٹی امن و امان تمام کیسز کا جائزہ لے گی، سول سوسائٹی، خواتین حقوق کی تنظیمیں، اساتذہ، وکلا سمیت مختلف اداروں سے مشاورت کی جائے گی۔ ان خیالات کااظہارصوبائی وزیر عطاء تارڑ نے ملک محمد احمد خان کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر عطاء تارڑ نے کہاکہ ایس ایچ او جوہر ٹان کو معطل کرنے کا حکم دیتا ہوں کیونکہ وہ امن و امان قائم کرنے میں ناکام رہے، متعلقہ ایس پی رپورٹ طلب کریں گے کیوں اسلحہ کی نمائش اور اس پر پابندی کیوں نہیں کی گئی، نذیر چوہان پر جان لیوا حملہ ہوا کسی امیدوار کو اسلحہ کی نمائش اور ساتھ لانے پر پابندی ہے، جس امیدوار کو زیادہ خطرہ ہوگا انہیں دو پولیس اہلکار گارڈ کے طور پر دئیے جائیں گے،
جس طریقے سے فائرنگ ہوئی کہ نذیر چوہان کی گاڑی کو چھلنی کیا گیا، جو بھی فائرنگ واقعہ میں ملوث ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔عطا تارڑ نے مزید کہا کہ جہاں جہاں ضمنی الیکشن ہے وہاں اسلحہ کی نمائش پر سخت پابندی ہوگی، پولیس افسران کی اندھا دھند پوسٹنگ کی گئیں جس کے ریٹ طے تھے جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں، امن و امان کی صورت برترین مقام تک پہنچ چکی ہے، نذیر چوہان پر فائرنگ خالد گجر نے
کی، سیٹیں گولیوں سے چھلنی ہوئی، خالد گجر کے بیٹے عادل کے سر پر چوٹ آئی جو کہ جناح ہسپتال میں زیر علاج ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جنسی حراسانی اور زیادتی کا نشانہ بننا اور ان میں اضافہ باعثِ تشویش ہے، بچوں و خواتین سے زیادتی کے واقعات میں شدت سے اضافہ ہوا ہے، پنجاب میں روزانہ چار سے پانچ کیسز ریپ کے رپورٹ ہو رہے ہیں، ریپ کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، وزیر اعلی حمزہ شہباز نے آتے ہی فرض
شناس افسران کی تعیناتیاں کیں، چوکیاں، اٹک، باٹا پور جیسے ریپ واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے فیصلہ کیا ہے بچوں عورتوں کے خلاف تشدد ریپ کیسز پر خصوصی اقدامات کر رہے ہیں، جنسی حراساں، زیادتی کا نشانہ اور زور زبردستی پر حکومت سوچ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ریپ کیسز پر ایمرجنسی کا اعلان کرتی ہے، ہم نے ریپ کیسز پر کیبنٹ کمیٹی امن و امان تمام کیسز کا جائزہ لے گی، سول سوسائٹی، خواتین حقوق
کی تنظیمیں، اساتذہ، وکلا سمیت مختلف اداروں سے مشاورت کی جائے گی، ملتان میں بچہ سے زیادتی والا کزن، خاتون سے زیادتی کرنے والا ہمسایہ تھا، والدین سے اپیل کروں گا کہ بچوں کے تحفظ کیلئے آگاہی دینا ہوگی، فیملی ممبر بغیر نگرانی کے گھروں میں اکیلا نہ چھوڑا جائے، فرانزک لیب اور سیف سٹی سے ریپ کیسز کے ملزمان کو پکڑا گیا، ریپ کے خلاف آگاہی مہم اور بچوں کو بھی اسکولوں میں جنسی حراسگی پر بتائیں گے۔وزیر داخلہ کا کہنا
تھا کہ اب والدین کو آگاہی دینا ہوگی بچوں کو کس طرح تحفظ کرنا ہے، خواتین کے خلاف جنسی زیادتی کے واقعات پر ہیلپ لائن اور قوانین میں بھی ترامیم کریں گے، قوانین میں ترامیم کر کے خواتین کے حقوق کا تحفظ، سزاں میں اضافہ کریں گے، ڈی این اے سیمپل کو فاسٹ ٹریک کے ذریعے اقدامات کئے جائیں گے، زیادتی پر دو ہفتوں میں ایسا نظام لائیں گے جس سے واقعات میں کمی آئے گی۔انہوں نے کہاکہ عثمان بزدار صوبے پر مسلط تھے
فرح گوگی لوٹ مار کرتی رہی۔پرویز الٰہی کو ووٹ دینے کیلئے پارٹی کی ہدایات نہیں تھیں۔پی ٹی آئی کے ایک سو اٹھاون لوگوں نے پرویز الٰہی کو ووٹ نہیں دیا کیا ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔پانچ منتخب اراکین کے علاوہ کوئی الیکشن کمیشن میں اپیل میں بھی نہیں گیا۔انہوں نے کہاکہ بچوں خواتین زیادتی اور ڈرگ کا سکولوں کالجوں میں استعمال کے خلاف سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔آئی جی پنجاب راؤ سردار ایمان دار فرض شناس افسر ہیں وہ امن و امان کو بہتر کریں گے۔تلف نفس پر بھی ایکشن لیں گے۔
تین چار اضلاع میں ن لیگ کے ٹکٹ پر مسائل ہیں لیکن شیر کے نشان پر جیتے ہیں۔ ملک احمد خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ لاہور میں فائرنگ کا واقعہ افسوسناک ہے پی ٹی آئی کے جو لوگ زخمی ہیں انہیں مکمل طبی امداد دینگے۔پنجاب کے بیس اضلاع میں ضمنی انتخابات میں پر امن ماحول دیں گے،ضمنی انتخابات میں خوف و ہراس اور اسلحہ کی نمائش نہیں کرنے دیں گے۔حکومت الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کروائے گی،کسی کا لائسنس اسلحہ ہے تو بھی نمائش پر پابندی ہوگی۔الیکشن کمپئن میں ووٹرز اور کسی پر اسلحہ تانے کا اثر نہ ہو،عوام کو یقین دلاتے ہیں جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں وہاں امن و امان قائم کریں گے۔