اسلام آباد (این این آئی)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 7.91روپے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔جمعرات کو نیپرا نے ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی کے لیے ٹیرف کا تعین کیا اور مختلف سطح کے ٹی اینڈ ڈی لاسز کی منظوری دے دی۔
نیپرا کے ایکٹ کے تحت تمام ڈسکوز کے لیے یکساں ٹیرف کے تعین کیلئے حکومت کو ایک درخواست دائر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور سبسڈی/ سرچارج کی رقم کو شامل کیے جانے کے بعد نیپرا کی جانب سے یکساں ٹیرف کا تعین کیا جاتا ہے جس کے بارے میں حکومت پاکستان کو بتایا جاتا ہے اور اعلامیہ جاری کرنے کے لیے اس کو انہیں فارورڈ کیا جاتا ہے۔نیپرا نے اضافے کے بعد نوٹیفکیشن حکومت کو ارسال کردیا ہے اور جلد حکومت کی جانب سے بھی اس حوالے سے اعلامیہ جاری کردیا جائے گا۔نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد صارفین سے یہ رقم وصول کی جاتی ہے۔میپکو، گیپکو، ہیسکو، سیپکو، کیسکو، پیسکو اور ٹیسکو نے مالی سال 21-2020 سے لے کر 25-2024 تک ٹیرف میں اضافے کیلئے متعدد پٹیشن دائر کی تھیں اور اسی کے تحت آئیسکو، لیسکو اور فیسکو نے سالانہ ایڈجسٹمنٹ کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ٹیرف میں فی یونٹ 7.91روپے اضافے کے بعد مالی 23-2022 کے لیے اوسط ٹیرف 24.82 ہو گیا ہے جو اس سے قبل فی یونٹ 16.91روپے تھا۔نیپرا نے بتایا کہ ٹیرف میں یہ اضافہ تیل کی قیمتوں اور لاگت میں اضافے کے ساتھ ساتھ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے کیا گیا ہے۔توانائی کی خریداری کی اوسط قیمت کا تخمینہ ایک ہزار 152ارب روپے لگایا گیا ہے جبکہ این ٹی ڈی سی اور ایچ وی ڈی سی سمیت کْل لاگت ایک ہزار 366ارب روپے ہے۔