اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمایل نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تنخواہ داروں اور پنشنرز پر ٹیکس نہیں بڑھائینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گریچوٹی کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کسی تجویزکو قبول نہیں کیا۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے
مطابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے واضح طور پر کہا ہے کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تنخواہ داروں اور پنشنرز پر ایک پیسہ بھی بوجھ نہیں ڈالے گی۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بجٹ میں تنخواہ داروں اور پنشنرز پر ٹیکس نہیں بڑھائیں گے۔ جب ان سے گریچوٹی کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کسی تجویز کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایسی کسی بھی تجویز کو قبول نہیں کیا۔ یہاں اس کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے سلیبوں کی تعداد کو کم کرکے اور شرحوں کو بڑھا کے آنے والے بجٹ 2022-23 میں پرسنل انکم ٹیکس (پی آئی ٹی) میں اصلاح کا مطالبہ کیاہے اور اسے ٹیکس کے نظام میں ترقی کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔ اس سے قبل اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پنشن کی بڑی رقم کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا تصور پیش کیا لیکن ایف بی آر نے یہ دلیل دیتے ہوئے اس پر سخت مزاحمت کی کہ حکومت کو ایک ہاتھ سے پنشن بڑھانے اور پھر دوسرے ہاتھ سے ٹیکس کاٹنے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔