لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی بطور وزیر اعلیٰ حلف برداری سے متعلق فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت قرار دیدی،جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے کیس کی فائل چیف جسٹس کو بھجوادی۔ لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کا حلف رکوانے کے لیے پی ٹی آئی
کی انٹرا کورٹ اپیل پر جسٹس ساجد محمود سیٹھی اورجسٹس طارق سلیم شیخ پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔قبل ازیں رجسٹرار آفس نے سنگل بنچ کے فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی نہ لگانے پر اعتراض لگایا تھا۔ پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کیس کو بطور اعتراض کیس فکس کرنے کی استدعا کی۔پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بنیادی اصول ہے کہ کسی کے خلاف حکم دینا ہے تو قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔ہماری کوشش تھی کے حلف لینے سے پہلے کیس سنا جاتا لیکن اب سنگل بنچ کے فیصلے پر عملدرآمد ہوگیا، اب حمزہ شہباز حلف اٹھا چکے ہیں۔فاضل عدالت نے استفسارکیا آپ کا پہلے دونوںعدالتی احکامات پر کیا اعتراض ہے۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہاکہ پارلیمنٹ کے معاملے میں عدالت مداخلت نہیں کرسکتی ۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہاکہ آپ نے اہم نکات اٹھائے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں تو ہم لارجر بنچ کی سفارش کر دیتے ہیں، بتائیں آپ کا کیس کیا ہے، سنگل بنچ کے فیصلے میں کیا غلطی ہے ؟۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ میں نے عدالت کے سامنے استدعا کی کہ میرے پاس انٹراکورٹ اپیل اور سپریم کورٹ کا حق ہے ۔فاضل عدالت نے استفسار کیا یہ بتائیں کہ عملدرآمد نہ ہونے پر صورتحال تبدیل نہیں ہوئی،عدالت ریلیف کو مولڈ بھی تو کر سکتی ہے۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہاکہ عدالت نے تیسرا راستہ لیا جو آئین میں نہیں ہے۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہاکہ جب پارلیمنٹ عدالت کے آڈر پر عمل نہ کرئے تو پھر عدالت کیا کرے۔پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی سے حلف لینے کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہا کہ ایک خبر چل رہی تھی کہ گورنر صاحب نے نیا آرڈر کر دیا ہے۔ جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جی بالکل گورنر نے وزیراعلی کو بحال کر دیا ہے ۔
اس پر جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہا کہ جب آپ کا وزیر اعلی بحال ہوچکا ہے تو پھر آپ کی اپیل تو غیر موثر ہوگئی۔ اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ کابینہ بحال ہوچکی،استعفیٰ مسترد ہو گیا ہے، یہاں حلف لے لیا گیا ہے،تاریخ میں پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا کہ تین فیصلے ہوئے۔جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے کہا کہ ہم اس پر نوٹس کر دیتے ہیں۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ تین فیصلے آئے اس پر قانون کا سوال ہے۔ بنچ کے سربراہ جسٹس ساجد محمودسیٹھی نے کہاکہ ہم تو ایمرجنسی میں آئے ہیں۔عدالت نے سنگل بنچ کے فیصلے میں پیرا 9 میں صدر اور گورنر کے خلاف ریمارکس معطل کر دئیے اورعدالت نے انٹرا کورٹ اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے جس پر مزید سماعت عید کی چھٹیوں کے بعد ہو گی۔