لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حق نہیں کہ وہ اپنا ووٹ کا حق استعمال کریں،یہ وہ حق ہے جو انہیں آئین دیتا ہے،اوورسیز پاکستانی باہربیٹھ کرملک کی خدمت کررہے ہیں،زرمبادلہ کے پیسوں سے ہی ملک
چل رہا ہے اور بڑے افسر صرف قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پر سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے فاضل عدالت کے حکم پر جواب عدالت میں جمع کرا دیا ۔جس میں بتایا گیا ہے کہ ای وی ایم مشین کا تجربہ کیا جا چکا ہے ، دو مرتبہ الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس پارلیمنٹ کو پیش کیں۔تمام ووٹرز آئی ٹی کی ٹیکنالوجی سے آشنا نہیں ہیں،ٹیکنیکل رپورٹس بھی الیکشن کمیشن کے سامنے ہیں،تجرباتی ایولیویشن کامرحلہ ابھی بھی جاری ہے،ای وی ایم میں بہت سی تکنیکی ایشوز ہوتے ہیں۔ جسٹس شجاعت علی خان نے استفسار کیا الیکشن کمیشن نے نادرا اور آئی ٹی کے ساتھ مل کرکیااقدامات کئے۔کیا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حق نہیں کہ وہ اپنا ووٹ کا حق استعمال کریں،یہ وہ حق ہے جو انہیں آئین دیتا ہے،عدالت کو تفصیل سے تسلی بخش جواب دیاجائے،ابھی تک سب کچھ زبانی جمع خرچ کیا گیا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے جواب سے پتہ چل گیا کہ دو مرکزی ادارے کچھ نہیں کرنا چاہتے۔
وزارت قانون اور اوورسیز کی وزارت کے نمائندوں کاپیش نہ ہوناعدالتی فیصلے میں لکھاجائے گا ،کیوں نہ اس عدالت کے فیصلے کو وزیراعظم کے پاس بھجوا دیا جائے ،الیکشن کمیشن نے فنڈز کی کمی کی بات کی ہے،کتنے فنڈز مختص کئے گئے اور کتنے فنڈز کی کمی ہے عدالت کو آگاہ کیا گیا۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ ای وی ایم مشینوں اور انٹرنیٹ کی سہولیات کیلئے وفاقی وزارت خزانہ کو لکھا ہے۔
فاضل عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کاکہنا ہے کہ نادرا کچھ نہیں کررہا ،آپ کبھی بنگلہ دیش کو اورکبھی افریقی ممالک کو کچھ دے رہے ہیں اپنے ملک کیلئے کچھ نہیں،ڈی جی نادرا تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں،اگر رپورٹ کاغذ کا ٹکڑا ہوا تو ڈی جی نادرا اپنے عہدے پرنہیں رہے گا،اوورسیز پاکستانی باہربیٹھ کرملک کی خدمت کررہے ہیں،زرمبادلہ کے پیسوں سے ہی ملک چل رہا ہے اور بڑے افسر صرف قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں۔فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت عیدکی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔