جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

آئین اوورسیز کو ووٹ کا حق دیتا ہے ،اوورسیز کے پیسوں سے ہی ملک چل رہا ہے ‘ لاہور ہائیکورٹ

datetime 28  اپریل‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے ہیں کہ کیا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حق نہیں کہ وہ اپنا ووٹ کا حق استعمال کریں،یہ وہ حق ہے جو انہیں آئین دیتا ہے،اوورسیز پاکستانی باہربیٹھ کرملک کی خدمت کررہے ہیں،زرمبادلہ کے پیسوں سے ہی ملک

چل رہا ہے اور بڑے افسر صرف قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے درخواست پر سماعت کی ۔ الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے فاضل عدالت کے حکم پر جواب عدالت میں جمع کرا دیا ۔جس میں بتایا گیا ہے کہ ای وی ایم مشین کا تجربہ کیا جا چکا ہے ، دو مرتبہ الیکشن کمیشن نے اپنی رپورٹس پارلیمنٹ کو پیش کیں۔تمام ووٹرز آئی ٹی کی ٹیکنالوجی سے آشنا نہیں ہیں،ٹیکنیکل رپورٹس بھی الیکشن کمیشن کے سامنے ہیں،تجرباتی ایولیویشن کامرحلہ ابھی بھی جاری ہے،ای وی ایم میں بہت سی تکنیکی ایشوز ہوتے ہیں۔ جسٹس شجاعت علی خان نے استفسار کیا الیکشن کمیشن نے نادرا اور آئی ٹی کے ساتھ مل کرکیااقدامات کئے۔کیا بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا حق نہیں کہ وہ اپنا ووٹ کا حق استعمال کریں،یہ وہ حق ہے جو انہیں آئین دیتا ہے،عدالت کو تفصیل سے تسلی بخش جواب دیاجائے،ابھی تک سب کچھ زبانی جمع خرچ کیا گیا،ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے جواب سے پتہ چل گیا کہ دو مرکزی ادارے کچھ نہیں کرنا چاہتے۔

وزارت قانون اور اوورسیز کی وزارت کے نمائندوں کاپیش نہ ہوناعدالتی فیصلے میں لکھاجائے گا ،کیوں نہ اس عدالت کے فیصلے کو وزیراعظم کے پاس بھجوا دیا جائے ،الیکشن کمیشن نے فنڈز کی کمی کی بات کی ہے،کتنے فنڈز مختص کئے گئے اور کتنے فنڈز کی کمی ہے عدالت کو آگاہ کیا گیا۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہاکہ ای وی ایم مشینوں اور انٹرنیٹ کی سہولیات کیلئے وفاقی وزارت خزانہ کو لکھا ہے۔

فاضل عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کاکہنا ہے کہ نادرا کچھ نہیں کررہا ،آپ کبھی بنگلہ دیش کو اورکبھی افریقی ممالک کو کچھ دے رہے ہیں اپنے ملک کیلئے کچھ نہیں،ڈی جی نادرا تفصیلی رپورٹ جمع کرائیں،اگر رپورٹ کاغذ کا ٹکڑا ہوا تو ڈی جی نادرا اپنے عہدے پرنہیں رہے گا،اوورسیز پاکستانی باہربیٹھ کرملک کی خدمت کررہے ہیں،زرمبادلہ کے پیسوں سے ہی ملک چل رہا ہے اور بڑے افسر صرف قوم کا وقت ضائع کررہے ہیں۔فاضل عدالت نے کیس کی مزید سماعت عیدکی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کردی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…