پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم اورتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پشاور جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تیری عبادت کرتے ہیں اور تجھ سے مدد مانگتے ہیں، میں اس شاندار استقبال کا آپ کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں، پشاور جب سے میں جانتا ہوں جب بھی پاکستان کا کوئی بھی وزیراعظم اس کو ہٹایا جاتا تو پاکستان میں مٹھائیاں بانٹی جاتی تھیں میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ مجھ ہٹایا گیا تو آپ نے آ کر مجھے عزت دی۔
اتوار کو جس طرح میری قوم تمام شہروں میں نکلی میں ساری قوم کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ آپ ایک قوم بن چکے ہیں، پاکستان ایک قوم بن چکا ہے جو بھی یہ سوچتا تھا کہ باہر سے امریکہ کی امپورٹڈ گورنمنٹ یہ قوم تسلیم کر لے گی اتوار کو ساری پاکستانی قوم نے سڑکوں پر نکل کر بتایا ہے کہ امپورٹڈ گورنمنٹ نامنظور۔ میرے پاکستانیو آج ہماری قوم کا فیصلہ کن وقت آ گیاہے پشاور کے لوگو اور جو بھی پاکستانی آج ٹی وی پر یہ دیکھ رہے ہیں، میرے پاکستانیو ہم نے آج فیصلہ کرنا ہے کہ کیا ہم غلامی چاہتے ہیں یا آزادی چاہتے ہیں۔ کیا ہم امریکیوں کے غلاموں کی غلامی کرنے آئے ہیں یا حقیقی آزادی حاصل کرنے آئے ہیں، میرے پیارے پاکستانیو ہم کسی بے غیرت حکومت کو نہیں مانتے، ہم اس ملک میں جو باہر سے حکومت ملوث کی گئی یہ سارے ضمانت پر لوگ ہیں، شہباز شریف ضمانت پر، اس کا بیٹا ضمانت پر نواز شریف مجرم، شہباز شریف کے بیٹے مفرور۔ اس ملک کی امریکیوں نے کتنی بڑی توہین کی ہے کہ اس ملک پر بڑے بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کر دیا۔ یہ قوم ان ڈاکوؤں کو کبھی تسلیم نہیں کرے گی اور میں پاکستان کے ہر شہر میں نکلوں گا اپنی غیرت مند عوام کو ان بے غیرتوں کے خلاف کھڑا کروں گا، میں کراچی آ رہا ہوں ہفتے کو اور لاہور میں بھی آ رہا ہوں اور ان ساروں کو میں چیلنج کرتا ہوں جو آپ عوام کو اب نکلتا دیکھیں گے جو عوام کبھی سڑکوں پر نہیں نکلی میں نکالوں گا۔
شہباز شریف پر چار ہزار کروڑ کے کرپشن کیسز ہیں کیا ہم اس کو اپنا وزیراعظم مانیں گے، جو بھی سمجھتا ہے کہ ہم ان چوروں کو تسلیم کریں گے، سب کان کھول کر سن لو یہ وہ پاکستان نہیں جب امریکیوں نے سازش کرکے بھٹو کو ہٹایا تھا اور ان چوروں اور میرجعفروں نے بھٹو کو پھانسی دلائی۔۔۔یہ باشعور لوگوں کا پاکستان ہے یہ سوشل میڈیا کا پاکستان ہے، جس دن ہم نے کال دے دی ان چوروں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، میں عدلیہ سے پوچھنا
چاہتا ہوں میں نے آپ کے لئے آزاد عدلیہ کے لئے جیل میں وقت گزارا ہے، کیونکہ ایک دن عدلیہ کمزور لوگوں کے ساتھ کھڑی ہو گی طاقتوروں کے ساتھ کھڑی نہیں ہو گی۔ عدلیہ سے پوچھتا ہوں کہ میں نے کیا جرم کیا تھا کہ آپ نے رات کے بارہ بجے عدالتیں لگائیں، میرے قابل احترام ججز مجھے یہ جواب دیں کہ کیا قاسم سوری نے ٹھیک نہیں کہا تھا کہ جو مراسلہ اسے ملا جس میں واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ امریکہ پاکستان سے تعلقات تب ٹھیک
کرے گا جب عمران خان کو ہٹاؤ گے، کیا اس میں یہ نہیں لکھا ہوا تھا کہ عمران خان کو ہٹاؤ گے تو سب معاف کر دیا جائے گا، اوہ امریکیوں ہمیں تمہاری معافی کی ضرورت نہیں ہے تم ہو کون جو ہمیں معاف کرو گے، تمہیں عادت پڑی ہوئی ہے ان غلاموں کی ان شریفوں کی ان زرداریوں کی۔ سازش کے تحت ان کی حکومت لائی گئی، میں سارے اداروں سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ نیوکلیئر پروگرامکی حفاظت کر سکتے ہیں، کیا پاکستان کی سلامتی ان
چوروں کے ہاتھوں میں ڈال رہے ہو کیا آپ کو کوئی خوف خدا نہیں ہے، پاکستانیو آپ سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں جب تک یہ گورنمنٹ الیکشن کا اعلان نہیں کرتی تب تک ہم نے سڑکوں پر رہنا ہے ہم نے مظاہرے کرنے ہیں۔ میں سارے پاکستانیوں کو کال دے رہا ہوں ہفتے کو ہر شہر میں آپ نے اپنی حقیقی آزادی کے لئے نکلنا ہے ان غلاموں کے خلاف نکلنا ہے۔ میں آج اپنی قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ فیصلہ کن وقت ہے پاکستان کی تاریخ کا کیا ہم اس
سازش کو کامیاب ہونے دیں گے اگر ہم نے کامیاب ہونے دیا پاکستانیو تو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی، ہم وہ قوم ہے جب پاکستان بنا تھا پاکستان کا نعرہ تھا کہ پاکستان کا مطلب کیا، پاکستان کا مطلب لاالہ الا اللہ۔ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ شہباز شریف تم ایک کرپٹ آدمی ہو تم نے چالیس ارب کا حساب دینا ہے، جو کرپٹ ہوتا ہے وہ ہمیشہ غلامی کرتاہے آپ پیسے کا غلام ہو۔