اسلام آباد (آن لائن) متحدہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کی محفوظ راستہ ما نگنے کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپیکر جلد از جلد تحریک پر ووٹنگ کروائیں،جتنی جلدی عدم اعتماد پر کارروائی مکمل ہو گی ہمیں فائدہ ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق ایک اہم شخصیت کی وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پیغام کے معاملے پر اپوزیشن رہنماؤں کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ موجودہ صورتحال میں عمران خان نے محفوظ راستہ مانگا ہے،وزیراعظم عمران خان نے اپوزیش کو یہ پیشکش کی ہے کہ و ہ تحریک عدم اعتماد واپس لے تو اسمبلی تحلیل کر دوں گا، عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن متفق نہ ہوئی تو ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔ اپوزیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم شخصیت کے پیغام پر اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں غور کیا اور اپوزیشن کی اکثریت نے عمران خان پر اعتماد نہ کرنے کا کہہ دیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے پاس نمبر پورے ہیں، اسپیکر سے جلد ووٹنگ کا مطالبہ کیا جائے، جتنی جلدی عدم اعتماد پر کارروائی مکمل ہو گی ہمیں فائدہ ہو گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے لیے واحد فیس سیونگ “استعفی” تجویز کیا ہے۔ا پوزیشن نے عمران خان کی پیشکش مسترد کردی اور کہا کہ سپیکر جلد از جلد تحریک پر ووٹنگ کروائیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائش گاہ پر متحدہ اپوزیشن کے قائدین کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سیاسی صورتحال اور تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی۔ اجلاس میں متحدہ اپوزیشن اوراس کا ساتھ دینے والی جماعتوں کے 172 ارکان قومی اسمبلی نے شرکت کی۔ اجلاس نے متحدہ اپوزیشن کے پاس نمبر گیم پوری ہونے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے
ارکان قومی اسمبلی کی مطلوبہ سے زائد تعداد میں دستیابی پراطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس نے آئین، قانون اور پارلیمانی جمہوری عمل کے ذریعے تحریک عدم اعتماد کو طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے فیصلے کا اعادہ کرتے ہوئے دوٹوک طور پر واضح کیا کہ عمران نیازی کو اپوزیشن کوئی این آر او نہیں دے گی۔ اس ضمن میں ذرائع سے چلائی جانے والی گمراہ کن خبریں متحدہ اپوزیشن کے فیصلے کو تبدیل نہیں
کراسکتیں۔ عدم اعتمادکی تحریک کے ذریعے متحدہ اپوزیشن ملک میں نئی جمہوری اور آئینی روایات قائم کرے گی اور ماضی کے غیرجمہوری رویوں کو ہمیشہ کے لئے ترک کرکے نئے جمہوری وآئینی سفر کا آغاز کرے گا۔ اجلاس نے قرار دیا کہ عمران نیازی اکثریت کھو چکے ہیں اور وزیراعظم کے منصب پر غیرآئینی طور پر قابض ہیں۔ اقتدار سے چمٹے رہنے کی آمرانہ خواہش میں وہ ایک لاکھ لوگوں کو اسلام آبادلانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں
اور ملک کو تصادم، انتشار اور افراتفری سے دوچار کرنے پر تْلے ہوئے ہیں۔ اجلاس خبردار کرتا ہے کہ اس عاقبت نااندیشانہ اقدام کے تمام ترنتائج کے ذمہ دار عمران نیازی ہوں گے۔ اجلاس حکومتی مشینری بشمول آئی جی اسلام آباد، ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں پر واضح کرنا چاہتا ہے کہ وزیراعظم نہ رہنے والے شخص کے غیرآئینی اور غیرقانونی احکامات نہ مانیں۔ ایک سیاسی جماعت کا آلہ کار بننے کی کوشش کرنے والے حکام کو آئین اور قانون کا سامنا کرناہو گا۔