پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

عدم اعتماد سے بچنے کیلئے عمران خان نے محفوظ راستہ مانگ لیا ،تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 31  مارچ‬‮  2022 |

اسلام آباد (این این آئی)ایک اہم شخصیت کی جانب سے وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو پیغام بھجوایا گیا ہے جس میں کہاگیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں عمران خان نے محفوظ راستہ مانگا ہے۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں انکشاف ہوا کہ موجودہ صورتحال میں عمران خان نے محفوظ راستہ مانگا ہے۔ذرائع نے بتایا

کہ عمران خان نے پیشکش کی ہے کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد واپس لے، اسمبلی تحلیل کر دوں گا، عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن متفق نہ ہوئی تو ہر طرح کے حالات کا سامنا کرنے کو تیار ہوں۔اپوزیشن ذرائع کے مطابق اہم شخصیت کے پیغام پر اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں غور کیا اور اپوزیشن کی اکثریت نے عمران خان پر اعتماد نہ کرنے کا کہہ دیا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ ہمارے پاس نمبر پورے ہیں، اسپیکر سے جلد ووٹنگ کا مطالبہ کیا جائے، جتنی جلدی عدم اعتماد پر کارروائی مکمل ہو گی ہمیں فائدہ ہو گا۔ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے وزیراعظم کیلئے واحد فیس سیونگ ”استعفیٰ ”تجویز کیا ہے۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ خان صاحب پرفارم نہیں کرسکے، عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں،جب لیڈرز اپنی ذات سے ہٹ کر جمہوریت مضبوط کرنے کے فیصلے کرتے ہیں تو جمہوریت مضبوط ہوتی ہے، ملک کے مفادات دائو پر لگانے سے جمہوریت مضبوط نہیں ہوتی۔

الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ فارن فنڈنگ کا کیس تاریخی ہے، یہ معاملہ تمام سیاسی جماعتوں پر لاگو ہونا چاہیے، عمران خان کو ذمے داری قبول کرنا ہوگی اور پیچھے ہٹنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب پرفارم نہیں کرسکے کیونکہ ان کے پاس لیڈر شپ نہیں تھی، ہم پی ٹی آئی کے ورکرز کو اکٹھا کریں گے، تجدید نو کریں گے۔

اکبر ایس بابر نے کہا کہ عمران خان نے جو طریقہ کار اپنایا اس کی ذمے داری قبول کریں، اْن کا احتساب ہونا ضروری ہے، انہوں نے قوم کے ساتھ بہت بڑا دھوکہ کیا، پی ٹی آئی کے اپنے گروپس بنے ہوئے ہیں اور بغاوت پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی اگر پارلیمانی طریقے سے ہٹ جاتی تو اس میں کوئی حرج نہیں، یہی جمہوریت ہوتی ہے، آج پی ٹی آئی بکھر چکی ہے، عمران خان جس راستے پر چل رہے ہیں وہ تباہ ہوجائیں گے۔اکبر ایس بابر نے کہا کہ عمران خان پارٹی میں ہوں گے یا نہیں، یہ ان کے رویے پر منحصر ہے، پارٹی اْن کے پاس جائے گی جنہوں نے پارٹی بنائی تھی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…