اسلام آباد(آئی این پی)حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم)پاکستان کی اپوزیشن میں شمولیت کے بعد وزیراعظم عمران خان کی قومی اسمبلی میں اکثریت ختم ہوگئی ہے۔ قومی اسمبلی میں اب حکومتی ارکان کی تعداد 142 رہ گئی ہے، ان میں پی ٹی آئی کے
133، ق لیگ کے 4، جی ڈی اے کے 3، بی اے پی کا 1 اور عوامی مسلم لیگ کا 1 رکن شامل ہے۔اپوزیشن ارکان کی تعداد 199 تک جا پہنچی ہے، ان میں مسلم لیگ ن کے 84، پیپلز پارٹی کے 56، ایم کیوایم کے7، ایم ایم اے کے جماعت اسلامی کیایک رکن سمیت 15، بلوچستان عوامی پارٹی کے4، بلوچستان نیشنل پارٹی کے4 اور 4 آزاد ارکان شامل ہیں۔ان کے علاوہ مسلم لیگ ق، عوامی نیشنل پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کا بھی ایک ایک رکن شامل ہے۔خیال رہے کہ تحریک انصاف کے 13 ارکان اعلانیہ منحرف ہوچکے ہیں جب کہ بدھ کو اسلام آباد کے سندھ ہائوس میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں تحریک انصاف کے کل 22 منحرف اراکین بھی شریک ہوئے تھے۔دوسری جانب تحریکِ انصاف کے رہنما و سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن والے جو بھی چالیں چل لیں شکست انکا مقدر ہے۔ جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں فیصل جاوید نے کہا کہ اپوزیشن کو پتہ نہیں ہے کہ انکے سامنے ایک روایتی سیاست دان نہیں بلکہ ایک لیڈر عمران خان ہے۔ فیصل جاوید نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ ایک روایتی سیاست دان صرف آنے والے الیکشنز کا سوچتا ہے مگر ایک لیڈر آنے والے الیکشنز نہیں آنے والی جنریشنز کے لیے کام کرتا ہے، اپوزیشن والے جو بھی چالیں چل لیں شکست انکا مقدر ہے۔