نئی دہلی (آئی این پی)بھارت میں مہنگائی نے آسمان کو چھولیا ہے، اشیائے خورونوش، ایندھن سمیت ہر چیز کی قیمت تاریخ کی بلند سطح پر پہنچ چکی ہے۔بھارت کی وزارت برائے صنعت وتجارت کے جاری اعداد وشمار کے مطابق ملک میں ایندھن، اشیائے خورونوش، مینوفیکچر کی مصنوعات کی اونچی قیمتوں کے سبب فروری میں تھوک پرائس انڈیکس پر مبنی شرح مہنگائی ریکارڈ پر رہی ہے
۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایندھن، پرائمری اشیا، مینوفیکچرر مصنوعات کی لگاتار بڑھتی قیمت سے سالانہ بنیاد پر شرح مہنگائی میں تیز اضافہ ہوا ہے۔وزارت کے مطابق فروری میں ایندھن کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 31.50 فیصد کی تیزی دیکھی گئی اس دوران پرائمری اشیا کی تھوک قیمت 13.39 فیصد اور مینوفیکچر مصنوعات کی قیمت 9.84 فیصد بڑھی۔رپورٹ کے مطابق فروری 2022 میں دالوں، اناج، گیہوں، سبزی، پھل، آلو انڈا، گوشت، مچھلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ پیاز کی تھوک قیمت میں کمی دیکھی گئی۔ اس کے علاوہ معدنیات، خام تیل، قدرتی گیس، پٹرول، ایل پیہ جی، کپڑا وغیرہ کی قیمت بھی فروری میں بے تحاشہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ لگاتار بارھواں مہینہ ہے جب ملک میں مہنگائی کی شرح دہرے ہندسے میں ہے، آخری بار گزشتہ سال فروری میں مہنگائی کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں یعنی 4.83 فیصد رہی تھی۔گزشتہ 11 ماہ سے تھوک شرح مہنگائی مودی حکومت کیلیے بڑا جھٹکا ہے، شرح مہنگائی بدستور ریکارڈ بلند ترین سطح پر رہنے کے باعث ملک کی معیشت سنگین خطرے سے دوچار ہے، اس دوران جب کہ آئندہ ماہ ریزرو بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ہونے والی ہے اس میں لگاتار مہنگائی میں اضافے سے ریزرو بینک پر پالیسی میں تبدیلی کیلیے دباو ہوگا۔