اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی )پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عمران خان ہوتا کون ہے جو ہم جیسے لوگوں کو دھمکیاں دیتا ہے، اسے معلوم نہیں کہ ہمارے کارکنوں کے گھروں میں بھی لاٹھیاں تیل کے اندر پڑی ہوئی ہیں۔علاوہ ازیں صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) و قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ سابق صدر آصف زرداری سے وفد کی سطح پر اہم ملاقات کی جس میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال اور عدم اعتماد کی تحریک کے حوالے سے اہم امور پر گفتگو کی گئی ۔
ملاقات میں سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان، یوسف رضا گیلانی، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور شاہد خاقان عباسی بھی موجود تھے۔سید خورشید شاہ، سید نوید قمر، احسن اقبال، رانا ثناء اللّٰہ خاں، پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف، سردار ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، مرتضیٰ وہاب اور مریم اورنگزیب نے بھی شرکت کی ۔دوسری جانب مسلم لیگ ( ن ) کے رہنما رانا ثنا ء اللہ نے کہا ہے کہ 48 یا 72 گھنٹے کی کوئی بات نہیں جس وقت قیادت نے فیصلہ کرلیا اسی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کروادی جائے گی ،عمران خان کو یہاں تک پہنچانے والا کوئی بھی بندہ اب اس کے ساتھ نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرداری ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کیا ۔ رانا ثنا ء اللہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا سوفیصد یقین ہے فیصلہ کن مرحلہ لانے والے اندر بیٹھے ہیں قیادت کے پاس مکمل اختیار ہے، اڑتالیس یا بہتر گھنٹے کی کوئی بات نہیں جس وقت قیادت نے فیصلہ کرلیا اسی وقت تحریک عدم اعتماد جمع کروادی جائے گی عمران خان کو یہاں تک پہنچانے والا کوئی بھی بندہ اب اس کے ساتھ نہیں ہے علیم خان سے متعلق معاملہ انہیں خود بتانے دیں۔
رانا ثنا اللہ کا مسکراتے ہوئے جواب علیم خان سے متعلق بات مجھے نہیں بتانی چاہئے ۔ صحافی کے سوال کیا 180 اراکین کی حمایت کا مولانا نے دعوی کیا تھا، کیا نمبر پورے کرکے کاغذ پر نام لکھ لئے گئے ہیں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مولانا صاحب نے نمبر گیم سے متعلق درست فرمایا ہے، جو بھی کاوشیں کی گئیں قیادت کے علم میں ہیں،سوفیصد امکان ہے کہ اس ملک و قوم کو اس مصیبت سے نجات مل جائے گی۔
اس طرح سے بندے غائب نہیں کئے جاسکتے ہیں بندے غائب کئے گئے تو اس کا بھی سارا انتظام کررکھا ہے،اپوزیشن کی لیڈرشپ آج انہی چیزوں کو دیکھنے کے لئے بیٹھی ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہون نے کہا کہ سپیکر کا وہی کردار ہو گا جو پہلے رہا سپیکر نے کبھی بھی پارلیمنٹ کی عزت میں اضافہ نہیں کیا سپیکر اسد قیصر نے ہمیشہ وہ کیا جو اسے ڈکٹیشن ملتی رہی۔۔