اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ نے پلی بارگین کے ملزم تنویر حسین منجی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق نیب کی جانب سے دائر اپیل نمٹا تے ہوئے قرار دیا ہے کہ نیب قانون کے مطا بق ملزم کی جائیداد نیلام کرے اور اس سے رقم وصول کر لے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی
سربراہی میں تین رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے نیب نے خود کچھ نہیں کرنا۔ دوران سماعت نیب وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم تنویر حسین نے دودھ بسکٹ کے ٹھیکہ میں قومی خزانہ کو 16 کروڑ سینتالیس لاکھ 96 ہزار روپے کا نقصان پہنچایا،ملزم نے نیب کارروائی پر پلی بارگین کر لی،ملزم نے 12 کروڑ 41 لاکھ 55 ہزار روپے دئیے باقی رقم ادا نہیں کی،لاہور ہائیکورٹ نے ملزم کا نام ای سی ایل سے نکال دیا،نیب نے ملزم کی جائیددا تحویل میں لے رکھی ہے ،نیب نے ملزم کی جائیداد نیلام کرنے کیلئے کارروائی شروع کر دی ہے۔ اس دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کی جائیداد نیب نے تحویل میں لے رکھی ہے،ملزم رقم نہیں دے رہا تو قانون کے مطابق اسکی جائیداد نیلام کردیں اور رقم وصول کر لیں،کاروباری افراد جرم کریں تو بے شک نیب انہیں پکڑے لیکن انکی تزلیل نہ کرے، کاروباری افراد نے کام کیلئے بیرون ملک بھی جانا ہوتا ہے،نیب کاروباری افراد کو تنگ نہ کیا کرے۔عدالت عظمی ملزم تنویر احمد کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے نیب کی جانب سے دائر اپیل نمٹا تے ہوئے قرار دیا ہے کہ نیب قانون کے مطابق ملزم کی جائیداد نیلام کرے اور اس سے رقم وصول کر لے۔