فیصل آباد(این این آئی) کمسن زینب تشدد کیس میں نیا موڑ سامنے آ گیا۔ آخر کار متاثرہ بچی کی حقیقی والدہ عدالت پہنچ گئی۔ جس میں مذکورہ خاتون ثمینہ نے موقف اختیار کیا کہ 2005
ء میں اس کی شادی ساحل مرزا سے ہوئی۔ شادی کے بعد ان کے ہاں بیٹا بیٹی پیدا ہوئے۔ ساحل مرزا اس پر وحشیانہ تشدد کرتا تھا جس کے باعث اس نے 2009ء میں طلاق لے لی۔ ساحل مرزا نے اسماء کے ساتھ دوسری شادی کر لی اور دونوں بچے زبردستی اپنے پاس رکھ لئے جو دونوں بچوں پر وحشیانہ تشدد کرتا جس کے باعث اس کا بیٹا 3مرتبہ گھر سے بھاگا اور اب وہ اپنے ماموں کے پاس رہائش پذیر ہے۔ اس کے سابقہ خاوند ساحل مرزا نے اپنی دوسری اسماء کے ساتھ مل کر اس کی بیٹی زینب پر بیہمانہ تشدد کیا۔کیس میڈیا پر ہائی لائٹ ہونے پر پولیس نے مقدمہ درج کیا اس کا خاوند جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے جبکہ ملزمہ اسماء جیل میں بند ہے۔ثمینہ بی بی نے مزید کہا کہ اس کی بیٹی جس پر میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں زخموں کے 84نشانات پائے گئے ہیں اور وہ الائیڈہسپتال میں زیر علاج ہے اس کی متاثرہ بیٹی زینب کو اس کے حوالے کیا جائے۔