لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے کوڑا جلانے کی پابندی پرعملدرآمد نہ کرانے والے افسران کی 1 ماہ کی تنخواہ کاٹنے کا عندیہ دیتے ہوئے گاڑیوں سے کوڑا پھینکنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کا حکم دیدیا، جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دئیے کہ سب کچھ مجھ سے ہی کرواتے رہیں گے محکمے بھی اپنا کام کریں،لاہور بھر میں کنٹینر زہونے چاہئیںجن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے،
مجسٹریٹس ہر روز 2گھنٹے تجاوزات کے خلاف کیسز سنیں۔لاہورہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ کی روک تھام سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی ۔ دوران سماعت جوڈیشنل واٹر اینڈ انوائر مینٹل کمیشن کی جانب سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد اور ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی انڈسٹریز ، اینٹوں کے بھٹوں اور گاڑیوں کے خلاف کارروائیوں سے متعلق رپورٹ پیش کی گئی جبکہ ملک اویس خالد ایڈووکیٹ نے ایل ڈبلیو ایم سی سے متعلق رپورٹ پیش کی ۔ممبر جوڈیشل اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ پی ایچ اے نے بتایاکہ درختوں سے گرنے والے پتوں کو کھاد بنانے والے پلانٹ میں استعمال کرتے ہیں ،گرین بیلٹ میں جب لوگ کوڑا پھینکتے ہیں تو ایل ڈبلیو ایم سی والے آگ لگادیتے ہیں۔جسٹس شاہد کریم نے شہر میں کوڑا کرکٹ کو آگ لگانے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ سارے لاہور میں کنٹینر زہونے چاہئیںجن میں براہ راست کوڑا کرکٹ ڈالا جاسکے، آئندہ جو افسربھی آگ لگانے میں ملوث ہو اس کی ایک ماہ کی تنخواہ کاٹی جانی چاہیے۔جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ جب وہ سنگا پور میں دورے پر گئے تو معلوم ہوا کہ چنگم پھینکنے پر 50ڈالر جرمانے کی تنبیہ کی گئی۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کوڑا پھینکنے والوں کو جرمانے کریں گے توہی حالات ٹھیک ہوں گے۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ سب کچھ عدالت سے ہی کرواتے رہیں گے یا محکمے بھی اپنا کام کریں گے ،ممبر جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن نے کہا کہ پٹواریوں اور لوکل عملے کی مدد لے سکتے ہیں۔جسٹس شاہد کریم نے کہا پٹواریوں سے نہیں ہوگا یہ سب ملے ہوئے ہیں پیسے کھاتے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کو کہتے ہیں ،انہیں حکم دیں
گے اور مثال قائم کریں گے ۔عدالت نے موٹر وے کے قریب فصل کی باقیات کو آگ لگانے والے ایریا کے ذمہ دار بارے ڈی سی کو تعین کرنے کی ہدایت کی۔ جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ ہم پانی والے معاملے سے دوسری جانب نکل گئے ہیں ، ہمیں پانی والے معاملے پر واپس آنا ہے۔ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ گرمی کی شدت کو کم
کرنے کیلئے بڑی عمارتوں پر سبزے کا جائزہ لیا ہے ، ایک ہزار پرسکیئر فٹ کی لاگت آرہی ہے ۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ بڑی بڑی کمپنیز کیلئے کوئی مسئلہ کی بات نہیں ۔ممبر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ متبادل رنگ اور سولر پینل سے بھی گرمی کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ ایل ڈی اے کے وکیل نے کہا کہ عدالتی حکم پر
تمام عمارتوں کی چھتوں پر کو سبزے لگانے کا حکم دیدیا ہے۔جسٹس شاہد کریم نے ایل ڈی اے کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ان سب کو متبادل رنگ بھی کرنے کا حکم دیں جس سے گرمی کی شدت کنٹرول ہوسکے ، بڑی عمارتوں کی چھتوں پر گرمی کی شدت کو کنٹرول کرنے سے سبزے اور متبادل رنگ سے متعلق ریگولیشن
بنائی جائے۔کنٹونمنٹ بورڈ کے وکیل نے کہا کہ کنٹورنمنٹس بورڈ کے تمام سڑکوں کو پیچ ورک مکمل کرلیا گیا ۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ جمعراتق تک ملتوی کرتے ہوئے آلودگی اور سموگ کے تدارک کے لئے اقدامات کرنے اور خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنی کی ہدایت کرتے ہوئے عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔